پٹرول کی اصل قیمت 166 روپے ہونے کا انکشاف
حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کے حوالے سے اوگرا کی تجاویز مسترد کر کے 1 لیٹر پٹرول پر 100 روپے سے زائد ٹیکس عائد کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق پٹرولیم مصنوعات مہنگی کیے جانے کے حوالے سے اہم انکشافات ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اوگرا کی جانب سے حکومت کو پٹرولیم مصنوعات 10 روپے مہنگی کرنے یا قیمتوں کو برقرار رکھنے کی تجاویز دی گئی تھیں، تاہم وزارت خزانہ نے ناصرف اوگرا کی تجاویز مسترد کیں، بلکہ حیران کن طور پر قیمتوں میں 20 روپے تک کا اضافہ کر دیا۔
بتایا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے اب ایک لیٹر پٹرول پر 100 روپے سے بھی زائد ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے۔
حکومت نے عالمی منڈیوں سے 85 ڈالر فی بیرل کے حساب سے تیل خریدا، بین الاقوامی ٹیکس اور سرچارج شامل کر کے تیل کی قیمت 92 ڈالر 82 سینٹ فی بیرل بنتی ہے، پٹرول کی ایکس ریفائنری قیمت 166 روپے 37 پیسے فی لٹر بنتی ہے۔ تمام تر ٹیکسز عائد کرنے کے بعد بھی پٹرول کی قیمت 260 روپے فی لٹر بنتی تھی، تاہم حکومت نے پٹرول پر کل 104 روپے ٹیکسز عائد کر کے قیمت 270 روپے کر دی۔
واضح رہے کہ منگل کی صبح وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کیا۔ اسحاق ڈار کے مطابق ہائی سپیڈ ڈیزل 19 روپے 90 پیسے مہنگا کیا گیا ہے جس کے بعد نئی قیمت 273 روپے 40 پیسے ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ پٹرول کی قیمت میں 19 روپے 95 پیسے اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 272 روپے 95 پیسے ہوگئی ہے، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ فوری طور پر نافذ العمل ہو گا۔