نیشنل پریس کلب میں بزرگ صحافی یاسین صابر کی یاد میں تعزیتی ریفرنس
اسلام آباد (نمائندہ ٹوئن سٹی نیوز)یاسین صابرصرف بڑےصحافی ہی نہیں وہ بڑے انسان اورعلم دوست تھے جوخود ایک ادارہ تھے صحافت کے شعبہ میں آپ کی گراںقدر خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی صحافت کے شعبہ کی آبرو تھے خبر میں سے سرخی نکالنا اورناقابل اشاعت خبر کو بھی قابل اشاعت بنانا ان ہی کا کمال تھا آپ کواردو سمیت فارسی اورانگلش پر بھی عبور تھا ان کی رحلت اہل صحافت کیلئےناقابل تلافی نقصان ہے صرف صحافی ہی نہیں بلکہ سیاست دان بھی آپ کے شاگردہیں آپ کا نام اور کام زندہ رہے گا اان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس دستور اور راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس دستور کے زیر اہتمام بزرگ صحافی یاسین صابر کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس میں مقررین نے کیا جس کی صدارت پی ایف یوجے دستور کے صدر محمدنواز رضانے کی جبکہ روزنامہ جنگ کے ایڈیٹر حنیف خالد ،بیور وچیف حافظ طاہر خلیل، مغیث اشرف بیگ. اسلم خان ،رانا غلام قادر،ایوب ناصر ،بشارت علی سید ، طارق سمیر ،آر آئی یوجے دستور کے صدر سید قیصرعباس شاہ ،جنرل سیکرٹری رشید ملک، جوائنٹ سکرٹری ضرار فرید ، پی ایف یوجے ورکرز کی نائب صدر ڈاکٹر سعدیہ کمال ،کشمیر جرنلسٹس فورم کے صدر خاورنوا زراجہ ، اے پی پی یونین کی نائن صدرو فرحت فاطمہ ، منیبہ افتحار، خالدقریشی ، مرزا عبدا لقدوس،رانا کوثر علی شمس نیازی سمیت سنیئر صحافیوں اوربزرگ صحافی یاسین صابر کے بھائی اور بھتجیوں نے بھی خطاب کیا مقررین نے انھیں شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی بلندی درجات اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی پی ایف یو جے دستور کیصدر محمد نواز رضا نے کہا کہ یاسین صابر بڑے صحافی اور بڑے انسان تھے جنھوں نے اپنے پیشہ سے کمال کی حد تک وفاکی آپ بلاشبہ ایک ادارہ تھے جن کی کمی ہمیشہ محسوس کی جاتی رہے گی روزنامہ جنگ کے ایڈیٹر حنیف خالد نے کہاکہ یاسین صابر نے صحافت کے شعبہ میں جو خدمات سرانجام دیں وہ ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی آپ خبر سے سرخی بنا نے کے فن کے ماہر تھے مختلف علوم پر دسترس حاصل تھی بیور وچیف حافظ طاہر خلیل نے کہاکہ ان کی وفات اہل صحافت کیلئے ناقابل تلافی نقصان ہے آسمان صحافت کے چمکتے ستارے تھے صحافت کے شعبہ میں آپ عصر حاضر کے بڑے صحافی تھے سینئرصحافی اسلم خان نے کہاکہیاسین صابرکو مدتوں فراموش نہیںکیا جاسکے گاوہ علم دوست اور محبتوں کوفروغ دینے والے بڑے صحافی تھے آپ ہمہ وقت ملکی سے لے کر عالمی حالات تک باخبر ہوتے تھے دیگر مقررین نے بھی انھیں خراج عقیدت پیش کیا