بہتر قانون سازی اور متعلقہ اداروں کی دلچسپی ریئل اسٹیٹ کو پاکستان کا ٹاپ بزنس بنا سکتی ہے، عادل نواز بھٹی
اسلام آباد: (اسامہ قذافی، نمائندہ ٹوئن سٹی نیوز) پاکستان میں ریئل اسٹیٹ بزنس میں انویسٹمنٹ اور اس میں ہونے والی دھوکہ دہی سے بچاؤ کے حوالے سے معروف بزنس مین عادل نواز بھٹی نے ٹوئن سٹی نیوز کے ساتھ خصوصی گفتگو کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ریئل اسٹیٹ پاکستان کے ٹاپ بزنسز میں سے ایک ہے۔ سوشل میڈیا نے اس بزنس کی ترویج میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ کاروباری رجحان رکھنے والے افراد کیلئے ریئل اسٹیٹ ایک بہترین بزنس ہے۔ اوورسیز پاکستانی جب بھی پاکستان میں انویسٹ کرتے ہیں تو ان کی نظر میں ریئل اسٹیٹ سے بہتر آپشن نہیں ہوتا۔ اسی لیے بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنا پیسہ ریئل اسٹیٹ میں ہی انویسٹ کرتے ہیں۔ پاکستان کے تین چار بڑے کاروباروں میں سے ایک ریئل اسٹیٹ بھی ہے۔
جب ان سے انویسٹ کرنے کیلئے بہترین وقت کے بارے میں سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی چیز میں پیسہ لگانے کیلئے بہترین وقت تب ہوتا ہے جب وہ پراجیکٹ نیا اور زیر تعمیر ہو۔ کسی اہم عمارت یا شاہراہ کی تعمیر اور اس کے نزدیک کاروباری مواقع کو بروقت جانچ کر اس پر انویسٹ کر دینا منافع کو تین سے چار گنا بڑھا دیتا ہے۔ تعمیر کے بعد کسی پراجیکٹ میں انویسٹ کرنا اتنا فائدہ مند ثابت نہیں ہوتا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں اس حوالے سے قانون سازی نہ ہونے کے برابر ہے جس کی وجہ سے دھوکہ دہی کے واقعات ہوتے ہیں اور لوگ ریئل اسٹیٹ میں پیسہ لگانے سے ڈرتے ہیں۔ متعلقہ اتھارٹیز کو چاہیے کہ اس حوالے سے بروقت اور مناسب قانون سازی کریں اور اس بزنس کو ریگولائیز کریں تاکہ پیسہ لگانے اور خریدنے والے افراد پر اعتماد طریقے سے اس بزنس میں شامل ہو سکیں تاکہ یہ بزنس پاکستان کی معاشی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کر سکے۔