لیبیا کشتی حادثے میں 16 پاکستانیوں نے اپنی جان گنوا دی
انسانی اسمگلرز پاکستانیوں کی جانیں لینے لگے

پاکستان کے دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ لیبیا کے شہر زاویہ کی بندرگاہ کے قریب 65 مسافروں کو لے جانے والی ایک کشتی حادثے میں 16 پاکستانی شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق ہو گئی ہے۔ یہ افسوسناک واقعہ غیر قانونی طور پر یورپ جانے والے مہاجرین کے لیے ایک اور سنگین المیہ ہے، جس میں بڑی تعداد میں پاکستانی بھی شامل تھے۔ کشتی حادثے کی اطلاع ملتے ہی پاکستانی حکام نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے مقامی حکام سے رابطہ کیا تاکہ لاپتہ افراد کی تفصیلات حاصل کی جا سکیں۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں کہ لیبیا کے شہر زاویہ کی بندرگاہ کے قریب الٹنے والی کشتی میں 63 پاکستانی سوار تھے تاہم اب تک اس حادثے میں ہلاک ہونے والوں میں صرف 16 پاکستانی شہریوں کی تصدیق کی جا سکی ہے۔ دیگر پاکستانی شہریوں کے حوالے سے معلومات حاصل کرنے کے لیے پاکستانی سفارتخانہ مسلسل مقامی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے اور حادثے میں لاپتہ افراد کے بارے میں مزید تفصیلات جمع کی جا رہی ہیں۔
دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق لیبیا کے ساحل پر کشتی الٹنے کی خبر کے بعد طرابلس میں پاکستانی سفارتخانے کے حکام نے زاویہ ہسپتال کا دورہ کیا اور مقامی حکام سے ملاقات کی۔ دفتر خارجہ کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والوں میں سے اب تک 16 لاشیں نکالی جا چکی ہیں اور ان کی شناخت بطور پاکستانی شہری کے کی گئی ہے۔ ان لاشوں کو وطن واپس بھیجنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں، جبکہ لواحقین کو بھی صورتحال سے آگاہ کیا جا رہا ہے۔
دفتر خارجہ کے جاری کردہ بیان کے مطابق اس حادثے میں 37 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے جن میں ایک ہسپتال میں زیر علاج ہے اور 33 پولیس کی تحویل میں ہیں۔ زندہ بچ جانے والوں کی وطن واپسی یا دیگر قانونی معاملات کے سلسلے میں پاکستانی سفارتخانہ مقامی حکام کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے تاکہ ان کی مدد کی جا سکے۔https://twincitynews.pk/libya-boat-accident-pakistani-migrants/