عدالت نے بنیادی حقوق سے متعلق آرٹیکل 4 کی صریحاً خلاف ورزی کرتے ہوئے ملزم کو سماعت کا منصفانہ موقع فراہم کیے بغیر فیصلہ دیا

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کا فیصلہ پر شدید ردعمل

اسلام آباد (احسن رضا) : توشہ خانہ کیس فیصلے سے متعلق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے مطابق عدالت نے بنیادی حقوق سے متعلق آرٹیکل 4 کی صریحاً خلاف ورزی کرتے ہوئے ملزم کو سماعت کا منصفانہ موقع فراہم کیے بغیر فیصلہ دیا، عجلت میں دیا گیا فیصلہ انصاف، فطری انصاف اور قانونی عمل کے تمام طے شدہ اصولوں کیخلاف ہے، فیصلے کے وقت کا مقصد سیاسی رہنماؤں کو آئندہ انتخابات میں حصہ لینے سے باز رکھنا ہے، ایسے فیصلے عدلیہ پر سے لوگوں کے اعتماد کو ہی کم کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان کیخلاف توشہ خانہ کیس فیصلے پر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے ردعمل دیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر اور سیکرٹری جنرل کی جانب سے جاری کردہ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ عدالت نے ملزم کو سماعت کا منصفانہ موقع فراہم کیے بغیر فیصلہ دیا، چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل کی غیر موجودگی میں کیس کا فیصلہ جلد بازی میں کیا گیا، یہ آرٹیکل 4 کے تحت ملزم کے بنیادی حقوق کی صریحاً خلاف ورزی ہے، فیصلے کو وکیل کو سنے بغیر انتہائی عجلت میں سنایا گیا ہے۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر اور سیکرٹری جنرل کے بیان کے مطابق ہائیکورٹ نے ایڈیشنل سیشن جج کو ہدایت کی تھی کہ وہ قابل سماعت ہونے کے معاملے پر نئے سرے سے فیصلہ کریں، فاضل جج نے اس معاملے کا نئے سرے سے فیصلہ کرنے کے بجائے جلد بازی میں اور بغیر کسی آزاد ذہن کے درخواست کو اپنے ہی سابقہ احکامات پر بھروسہ کرتے ہوئے مسترد کر دیا، معاملات کا دوبارہ فیصلہ کرنے کیلئے ریمانڈ دیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر اور سیکرٹری جنرل کا مزید کہنا ہے کہ ملزم کیخلاف قانون کے تحت زیادہ سے زیادہ سزا سنائی، عجلت میں فیصلہ انصاف، فطری انصاف اور قانونی عمل کے تمام طے شدہ اصولوں کیخلاف ہے، اس طرح کے فیصلے کے وقت کا مقصد سیاسی رہنماؤں کو آئندہ انتخابات میں حصہ لینے سے باز رکھنا ہے۔ عدلیہ کی جانب سے مقبول سیاسی رہنماؤں کی نااہلی اور پابندی کا تاریخی رجحان جمہوریت کے اصولوں اور منصفانہ ٹرائل کے منافی ہے، عدلیہ آئین اور اس میں درج بنیادی حقوق کی محافظ ہے، ایسے فیصلے انصاف کو برقرار رکھنے کیلئے عدلیہ پر سے لوگوں کے اعتماد کو ہی کم کریں گے۔
واضح رہے کہ ہفتہ کے روز اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کارروائی کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو 3 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ ملزم کے خلاف الزام ثابت ہوگیا ہے۔ ملزم نے جھوٹا بیان جمع کروایا، ملزم نے جھوٹی ڈیکلریشن دی، ملزم نے الیکشن کمیشن میں جھوٹا بیان حلفی دیا۔
عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کرپٹ پریکٹسز کے مرتکب قرار دے دیا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی بددیانتی ثابت ہو گئی ہے۔ عدالت نے سابق وزیراعظم کو تین سال قید کا حکم سناتے ہوئے ان پر ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کردیا۔ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ آئی جی اسلام آباد وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کروائے۔
عدالتی حکم کے بعد پنجاب پولیس نے فوری ہی عمران خان کو زمان پارک لاہور سے حراست میں لے لیا تھا۔ گرفتاری کے بعد عمران خان کو اسلام آباد لے جایا گیا تھا۔ بعد ازاں توشہ خانہ کیس میں 3 سال قید کی سزا پانے والے عمران خان کو اٹک جیل منتقل کردیا گیا۔ عمران خان کو براستہ موٹروے لاہور سے اسلام آباد سخت سیکیورٹی میں منتقل کیا گیا۔ پولیس ٹیم انہیں اڈیالہ روڈ سے پمز اسپتال لے کر پہنچی جہاں ڈاکٹرز کی ٹیم نے چیئرمین پی ٹی آئی کا میڈیکل چیک اپ کیا۔ میڈیکل کے بعد چئیرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل منتقل کیے جانا تھا تاہم سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر انہیں اٹک جیل منتقل کر کے ہائی سیکورٹی زون کے لاک اپ میں رکھا جائے گا۔
یاد رہے کہ 4 تاریخ کو اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کی جانب سے بھی جج ہمایوں دلاور کے متعلق بیان جاری کیا گیا تھا۔

مرکزی ڈیسک

ٹوئن سٹی نیوز پاکستان کے دو بڑے شہروں راولپنڈی اسلام آباد کا مقامی سطح کا ڈیجیٹل نیوز پلیٹ فارم ہے،جو جڑواں شہروں کی مقامی خبروں کے ساتھ راولپنڈی اسلام آباد کا مقامی کلچر، خوبصورتی، ٹیلنٹ اور شخصیات کو سامنے لےکر آتا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Open chat
رہنمائی حاصل کریں
السلام علیکم! ہم آپ کی کیسے مدد کر سکتے ہیں؟