ملک کو اس وقت مالی مشکلات کا سامنا ہے،سپریم کورٹ
اسلام آباد (اردو پوائنٹ،تازہ ترین اخبار ۔ 12 جون 2023ء) چیف جسٹس پاکستان نے بیرون ملک اثاثوں پر ٹیکس نفاذ سے متعلق کیس میں ریمارکس دئیے ہیں کہ ملک کو مالی مشکلات کا سامنا ہے،جو رقم بیرون ملک پڑی ہے وہ ملک میں رکھیں۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں بیرون ملک اثاثوں پر ٹیکس نفاذ کیخلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی،عدالت نے غیر منقولہ جائیداد پر عائد 100 فیصد ٹیکس دینے پر حکمِ امتناع جاری کر دیا۔
سپریم کورٹ نے فریقین کو غیر منقولہ جائیدادوں پر 50 فیصد ٹیکس ادا کرنے کا حکم دیا،عدالت نے قرار دیا کہ فیصلہ کا اطلاق منقولہ جائیداد پر نہیں ہو گا۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے دورانِ سماعت ریمارکس دئیے کہ ملک کو اس وقت مالی مشکلات کا سامنا ہے،زرمبادلہ کی بہتری کیلئے جو پیسے بیرون ملک ہیں وہ ملک میں رکھیں۔
ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ان حالات میں تعاون کریں
چیف جسٹس نے قرار دیا کہ حکومتی مجبوریوں کو سمجھتے ہیں لیکن نئے ٹیکس سسٹم کی خامیوں کو دیکھنا ہو گا،عدالت نے جو کرنا ہے وہ آئین و قانون کے مطابق کرنا ہے۔ ممبر لیگل ایف بی آر نے کہا کہ عدالت نے حکم امتناع جاری کیا تو باقیوں کے ساتھ نا انصافی ہو گی،ٹیکس پر ایسا ریلیف ملنا شروع ہو گیا تو مشکلات بڑھیں گی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ جو 100 فیصد ٹیکس ادا کرنے چاہے تو عدالت کو کوئی اعتراض نہیں۔
سپریم کورٹ نے 100 فیصد ٹیکس ادا کرنے کی ایف بی آر کی استدعا مسترد کر دی۔ دوسری جانب سپریم کورٹ نے پنجاب انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کی نظرِ ثانی درخواست پر وفاقی حکومت کی لارجر بینچ بنانے کی استدعا مسترد کر دی ہے۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے نظرِ ثانی کیس کی سماعت کیلئے 3 رکنی بینچ برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ رجسٹرار آفس سپریم کورٹ نے انتخابات نظرِ ثانی کیس کی کاز لسٹ جاری کر دی،چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی 13 جون کو سماعت کرے گا۔