پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین دفاعی تعاون اور شراکت داری پر غور

اسلام آباد ( اسامہ قذافی سے) آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور بنگلہ دیشی فوج کے پرنسپل اسٹاف آفیسر لیفٹیننٹ جنرل ایس ایم قمر الحق حسن کے درمیان جی ایچ کیو میں ایک اہم ملاقات ہوئی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق اس اعلیٰ سطحی اجلاس میں دونوں ممالک کے درمیان عسکری تعلقات کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال ہوا۔

آئی ایس پی آر کے اعلامیے کے مطابق ملاقات میں کہا گیا کہ بنگلہ دیش اور پاکستان برادر ممالک ہیں اور بیرونی اثرات کے باوجود ان کے تعلقات  مضبوط رہنے چاہئیں۔

ملاقات کے دوران دونوں افواج کے درمیان دفاعی معاملات پر تعاون اور شراکت داری کو بڑھانے پر گفتگو ہوئی۔

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں علاقائی سیکیورٹی اور سرحدوں کے تحفظ کا حصول پاکستان اور بنگلہ دیش کی افواج کے مشترکہ اقدامات کے ذریعے ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دوستی اور شراکت داری برصغیر کی سرحدوں کو محفوظ بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔

لیفٹیننٹ جنرل قمر الحق حسن نے پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارتوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاک فوج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی قربانیوں کے ذریعے حوصلے اور عزم کی ایک مثال قائم کی ہے۔

یاد رہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات پچھلے 15 سالوں سے بنگلہ دیش میں عوامی لیگ کی حکومت میں سرد مہری کا شکار رہے تھے جس کا اثر فوجی تعاون پر بھی پڑا۔

تاہم اگست 2024 میں عوامی احتجاج اور طلبہ تحریک کی وجہ سے بنگلہ دیش میں وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت کا خاتمہ ہوا اور انہیں بھارت میں سیاسی پناہ لینا پڑی۔ بنگلہ دیش میں عوامی لیگ کی حکومت کے خاتمے کے بعد نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس کی قیادت میں عبوری حکومت قائم ہوئی ہے۔

حکومت کی تبدیلی کے بعد حالیہ مہینوں میں بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان سفارتی تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف اور بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ ڈاکٹر محمد یونس کے درمیان متعدد بار ملاقاتیں ہوچکی ہیں جس کے نتیجے میں دو طرفہ تجارت کی بحالی اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی شپنگ کی دوبارہ شروعات ہوئی ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Open chat
رہنمائی حاصل کریں
السلام علیکم! ہم آپ کی کیسے مدد کر سکتے ہیں؟