وزیراعظم کی ہدایت پر کفایت شعاری پالیسی پر عملدرآمدشروع
وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر کفایت شعاری پالیسی پر عملدرآمد کا معاملہ،کفایت شعاری پالیسی پر عمل درآمد کے حوالے سے قائم مانیٹرنگ کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار،وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ،وفاقی وزیر رانا تنویرحسین اور طارق بشیر چیمہ سمیت دیگر وزراء بھی کمیٹی کا حصہ ہیں۔
کمیٹی وفاقی کابینہ کے کفایت شعاری کے حوالے سے لئے گئے فیصلوں کے نفاذ کا جائزہ لے گی،فیصلوں کے نفاذ کے حوالے سے تجاویز 27 فروری تک اس کمیٹی کے سامنے پیش کی جائیں گی۔ جبکہ حکومت نے قومی کفایت شعاری کے اقدامات کے نفاذ کیلئے کمیٹی تشکیل دی،7 رکنی کمیٹی کے ٹی اوآرز میں وفاقی کابینہ کی طرف سے منظور شدہ کفایت شعاری کے اقدامات کے نفاذ کی پیشرفت کا جائزہ لینا شامل ہے۔
یاد رہے کہ دو روز وزیراعظم شہباز شریف نے بڑے لیول پر کفایت شعاری اقدامات کا اعلان کیا،کفایت شعاری پالیسی کے مطابق کابینہ ارکان تنخواہیں نہیں لیں گے، اکانومی کلاس میں ہوائی سفر اور فائیو سٹار میں قیام پر پابندی ہو گی، لگژری گاڑیاں کی نیلامی،بڑے سرکاری گھر فروخت کئے جائیں گے،غیرضروری بیرونی دوروں پر پابندی عائد ہو گی۔ شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ہمارے معاملات آخری مراحل میں ہیں،اسٹاف لیول مذاکرات میں آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کردی گئی ہیں، امید ہے اگلے چند روز میں معاہدہ طے پا جائے گا،آئی ایم ایف معاہدے سے کچھ مشکلات ضرور آئیں گی۔
آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد مزید مہنگائی ہوجائے گی، غریب نے ہمیشہ قربانی دی ہے، سیلاب ہو یا زلزلہ ہمیشہ غریب مہنگائی کے بوجھ تلے دبا رہا۔ انکا کہنا تھا کہ منی بجٹ میں کوشش کی گئی ہے کہ عام آدمی پر بوجھ نہ پڑے۔ حکومت نے اخراجات میں اضافہ کیا یا کچھ اور کیا تو بوجھ ہمیشہ غریب پر آیا، منی بجٹ میں امیروں اور بڑی کارپوریشنز پر ٹیکس لگایا گیا۔