نئی حلقہ بندیوں کا ڈرافٹ بن چکا، الیکشن 90 روز میں بھی ہوسکتے ہیں: خرم دستگیر
اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر کا کہنا ہےکہ نئی حلقہ بندیوں کا ڈرافٹ بن چکا ہے اور الیکشن 90 دن کے اندر بھی ہو سکتا ہے۔
سابق وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر خان نے کہا کہ غالب قیاس آئین پاکستان پر رکھنا چاہیے جو یہ کہتا ہے کہ اسمبلی ٹوٹ جائے تو نیا الیکشن 90 دن میں ہوگا
انہوں نے کہا کہ جسٹس ریٹائرڈ ناصر الملک جیسے لوگ بھی 2018 الیکشن کی چوری نہیں روک سکے، ہمیں ایسے نیوٹرل اور معتبر آدمی کی تلاش ہے جو معاشی بحالی میں تعطل نہ آنے دے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز صدر مملکت عارف علوی نے وزیراعظم شہباز شریف کی ایڈوائس پر قومی اسمبلی تحلیل کردی ہے جس کے ساتھ ہی وفاقی کابینہ اور حکومت تحلیل ہوگئی۔
وزیراعظم نے 12 اگست کو مدت پوری ہونے سے قبل قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری دستخط کرکے صدر کو منظوری کیلئے بھیجی تھی۔
ایوان صدر کے مطابق صدر مملکت نے وزیراعظم کی ایڈوائس پر قومی اسمبلی توڑ دی، انہوں نے اسمبلی آئین کے آرٹیکل 58 (1)کے تحت تحلیل کی۔
نگران وزیراعظم کی تقرری تک وزیراعظم شہباز شریف عہدے پر برقرار رہیں گے۔