پاکستان بھر میں 2024 کے عام انتخابات مکمل ہونے کے بعد اب مختلف حلقوں کے نتائج چیلنج کرنے کا سلسلہ جاری
\قومی اسمبلی کی نشستوں پر اب تک آزاد امیدوار 101، مسلم لیگ ن 75، پیپلز پارٹی 54 جبکہ ایم کیو ایم 17 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوچکی ہے، الیکشن کمیشن کی طرف سے نتائج کے اعلان کے بعد اگلا مرحلہ حکومت سازی کا ہوگا۔
آئینِ پاکستان کے مطابق انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد قومی اسمبلی کا پہلا اجلاس موجودہ اسپیکر راجا پرویز اشرف کی زیر صدارت منعقد ہوگا۔ پہلے مرحلے میں ارکانِ اسمبلی سے حلف لیا جائے گا جس کے بعد سیکریٹری اسمبلی تمام ارکان کے ناموں کا اندراج کریں گے، پھر ارکان اپنے ناموں کے حساب سے نشستوں پر براجمان ہونگے۔
نشستوں پر براجمان ہونے کے بعد اسپیکر کی طرف سے آئندہ اسمبلی کے لیے نئے اسپیکر کے انتخاب کا شیڈول جاری کیا جائے گا۔ اسپیکر کے انتخاب کیلئے اسی دن یا پھر اگلے دن کا انتخاب کیا جائے گا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے اگلے روز موجودہ اسپیکر کی زیرِ نگرانی نئے اسپیکر کا انتخاب ہوگا اور نو منتخب اسپیکر سے حلف لیا جائے گا۔ نومنتخب اسپیکر حلف اٹھانے کے بعد ایوان میں پہنچنے والے ارکان کو مبارکباد پیش کریں گے۔
نومنتخب اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کے انتخاب کا شیڈول جاری کرے گا۔ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے بعد پہلا مرحلہ مکمل ہو جائے گا جس کے بعد قومی اسمبلی میں قائد ایوان یا وزیراعظم کے انتخاب کے لیے اسپیکر شیڈول جاری کریں گے۔
دوسرے اور اہم مرحلے میں وزیراعظم کے انتخاب کے لیے قومی اسمبلی میں اکثریت رکھنے والی جماعتیں اسپیکر کو تحریری طور پر آگاہ کریں گی۔ وزیراعظم یا قائد ایوان کے لیے 2 سے 3 امیدوار ہوتے ہیں۔
آئین کے مطابق وزیراعظم منتخب ہونے کیلئے ایوان میں ارکان کی کل تعداد میں سادہ اکثریت درکار ہوتی ہے۔ اسمبلی کے ارکان کی کل تعداد 342 ہوتی ہے جبکہ وزیراعظم کو منتخب ہونے کیلئے 172 ارکان کی حمایت حاصل کرنا ضروری ہوتی ہے۔
وزیراعظم کے انتخاب میں ووٹ کاسٹگ کے بجائے ہاؤس کو 2 حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ ایک امیدوار کے حق میں ارکان ایک گیلری جبکہ دوسرے امیدوار کے حق میں ارکان دوسری گیلری میں چلے جائیں گے۔
انتخاب کا مرحلہ اس وقت مکمل ہوگا جب اسپیکر نتائج کا اعلان کریں گے کہ کون سے وزیراعظم کے امیدوار نے کتنے ووٹ حاصل کیے ہیں۔ اس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی وزیراعظم کا اعلان کریں گے، پھر نومنتخب وزیراعظم قومی اسمبلی سے اپنا پہلا خطاب کریں گے۔
وزیراعظم کے انتخاب اور قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ابتدائی اجلاس مکمل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن صدر مملکت کے انتخاب کے لیے شیڈول کا اعلان کرے گا۔ آئین کے مطابق نئے صدر کے انتخاب تک موجودہ صدر کام جاری رکھیں گے۔