پنجاب اسمبلی کے ایم پی اے کے امیدوار ’رانا محمد عرفان ‘ رنگے ہاتھوں بجلی چوری کرتے پکڑے گئے
حالیہ بجلی کے بلوں میں ظالمانہ اضافے نے عوام کی راتوں کی نیندیں اُڑا کر رکھ دیں ، نگران حکومت نے کسی بھی قسم کا ریلیف دینے سے صاف انکار کر دیا ہے جبکہ لاکھوں یونٹ واپڈا کے ’غریب‘ افسران کو مفت دیئے جارہے ہیں جس کا بوجھ بھی عوام پر ہے جبکہ چوری ہونے والی بجلی کا بل بھی باقاعدگی سے بل دینے والے عوام کے کھاتے میں ڈال دیا جاتا ہے ۔
عوام کی چیخ و پکار کے بعد جب حکومت کو ہوش آیا تو بجلی چوروں کے خلاف کارروائیاں تیز کی گئیں ، فوری مقدمات درج کرکے جیل میں بند کرنے کا حکم دیا گیا اور جب اسی سلسلے میں ملتان الیکٹر ک پاور کمپنی کا اہلکار کبیر والا میں بجلی چوری ہونے کی اطلاع پر کارروائی کیلئے پہنچا تو معلوم ہوا کہ چوری کی بجلی سے چلنے والا ٹیوب ویل کسی اور کا نہیں بلکہ صوبائی اسمبلی کے امیدوار رانا محمد عرفان کے زیر استعمال ہے ، اس ٹیوب ویل کو بجلی کی تاروں سے براہ راست کنکشن دے کر چلایا جا رہا تھا ، یہ ٹیوب ویل عبدالرحمان کے نام سے نصب کیا گیا تھا ، میپکو اہلکار نے کارروائی کرنے کی کوشش کی تو ملک کے بڑے سیاستدان نے اہلکاروں کو نہ صرف یر غمال بنایا بلکہ شدید تشدد بھی کیا ۔
میپکو کے زخمی ہونے والے اہلکار کی ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں ، ملتان الیکٹر ک سپلائی کمپنی کی جانب سے جاری کر دہ معلومات میں بتایا گیا کہ بجلی چوری پکڑنے والی ٹیم کے رکن کانام سعید اختر ہے جس کے منہ ، ناک اور آنکھوں سے خون نکل رہاہے ، پولیس کو مقدمے کیلئے درخواست دیدی گئی ہے ۔