سعودی وژن 2030 میں مقامی و بین الاقوامی اشتراک ضروری ہے، شکیل احمد کیانی
کانفرنس میں ایسے جدید وی آر ایف سسٹمز پیش کیے گئے جو 40 فیصد تک توانائی کی بچت کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

سعودی عرب کے دارالحکومت میں منعقدہ "نویں مڈل ایسٹ وی آر ایف کانفرنس” میں ماحولیاتی تبدیلی، توانائی کی بچت اور پائیدار ایچ وی اے سی (HVAC) ٹیکنالوجیز کے فروغ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ سی پی آئ انڈسٹری کے زیر اہتمام اس اہم کانفرنس میں مقامی و بین الاقوامی ماہرین، انجینیئرز، صنعتی رہنما، اور پالیسی ساز شریک ہوئے۔
کانفرنس میں پاکستانی کمپنی ونڈمیسن عربیہ نے نالج اسٹریٹجک پارٹنر کے طور پر اہم کردار ادا کیا۔ شکیل احمد کیانی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا:
"ہمیں یہ اعزاز حاصل ہے کہ ہم سعودی عرب میں پائیدار کولنگ ٹیکنالوجیز کے فروغ میں کردار ادا کر رہے ہیں۔ وی آر ایف ٹیکنالوجی مستقبل کی ضرورت ہے، جو نہ صرف توانائی کی بچت کرتی ہے بلکہ ماحولیاتی اثرات کو بھی کم کرتی ہے۔ سعودی وژن 2030 ایک شاندار مثال ہے کہ کس طرح جدید ٹیکنالوجی کو ماحول دوست پالیسیوں کے ساتھ ہم آہنگ کیا جا سکتا ہے۔”
شکیل کیانی نے مزید کہا کہ ونڈمیسن عربیہ مشرق وسطیٰ میں اسمارٹ کولنگ سلوشنز کی فراہمی کے لیے پُرعزم ہے، اور کمپنی ایسے پراجیکٹس میں سرمایہ کاری کر رہی ہے جو کاربن فُٹ پرنٹ کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوں۔
کانفرنس میں ایسے جدید وی آر ایف سسٹمز پیش کیے گئے جو 40 فیصد تک توانائی کی بچت کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق خلیجی ممالک میں گرمیوں کے دوران بجلی کا بڑا حصہ ایئر کنڈیشننگ پر خرچ ہوتا ہے، اور ایسے میں مؤثر کولنگ ٹیکنالوجیز نہایت اہمیت اختیار کر چکی ہیں۔
اس موقع پر دیگر مقررین نے بھی سعودی وژن 2030 کے تحت ماحول دوست منصوبوں اور گرین انرجی کے فروغ پر روشنی ڈالی۔ کانفرنس کو ایک اہم سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے جو خطے میں پائیدار ترقی کے