ریاض مین نویں مڈل ایسٹ وی آر ایف کانفرنس کا انعقاد نئی ٹیکنالوجی سے تعارف کی طرف قدم
تقریب میں پاکستانی کمپنی ونڈمیسن عربیہ اور بیت اتصالات نے نالج اسٹریٹجک پارٹنرز کے طور پر شرکت کی

ریاض – سعودی عرب کے دارالحکومت میں "نویں مڈل ایسٹ وی آر ایف کانفرنس” کا انعقاد سی پی آئ انڈسٹری کے زیر اہتمام ہوا، جس میں خطے کو درپیش موسمیاتی چیلنجز اور توانائی بچانے والی ایچ وی اے سی (ہیٹنگ، وینٹیلیشن، اور ایئر کنڈیشننگ) ٹیکنالوجیز کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
کانفرنس میں مقامی و بین الاقوامی ماہرین، صنعت کاروں، پالیسی سازوں اور کارپوریٹ رہنماؤں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شرکاء نے وی آر ایف (وری ایبل ریفریجرنٹ فلو) ٹیکنالوجی کو نہ صرف توانائی کی بچت کا ایک مؤثر ذریعہ قرار دیا بلکہ ماحولیاتی تحفظ اور پائیدار ترقی کے لیے اسے ایک اہم پیش رفت بھی کہا۔ اس موقع پر سعودی وژن 2030 اور گرین سعودی اقدامات سے ہم آہنگ منصوبوں کو اجاگر کیا گیا، جن کا مقصد ماحولیاتی استحکام اور توانائی کے مؤثر استعمال کو فروغ دینا ہے۔
ماہرین نے اس بات پر زور دیا کہ مشرق وسطیٰ جیسے گرم خطوں میں جدید، اسمارٹ کولنگ سسٹمز اب محض ایک سہولت نہیں بلکہ ایک ناگزیر ضرورت بن چکے ہیں۔ کانفرنس میں پیش کیے گئے جدید ترین وی آر ایف سسٹمز 40 فیصد تک توانائی کی بچت کی صلاحیت رکھتے ہیں، جو کہ سعودی عرب اور خلیجی ممالک جیسے خطوں میں نہایت اہمیت کے حامل ہیں، جہاں گرمیوں میں بجلی کی 70 فیصد سے زائد کھپت ایئر کنڈیشننگ پر صرف ہوتی ہے۔
تقریب میں پاکستانی کمپنی ونڈمیسن عربیہ اور بیت اتصالات نے نالج اسٹریٹجک پارٹنرز کے طور پر شرکت کی، جنہوں نے خطے میں ایچ وی اے سی ٹیکنالوجی کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کیا۔ کانفرنس کے کلیدی مقررین میں شکیل احمد کیانی (ونڈمیسن عربیہ)، محمد یاسین (صدر ایچ وی اے سی سعودی چیپٹر)، ڈاکٹر ایاد الاتر (کرین فیلڈ یونیورسٹی)، یاسر الزیود (سام سنگ الیکٹرانکس)، اور عبیداللہ صدیقی (تطور) شامل تھے، جنہوں نے پائیدار کولنگ کے مستقبل، تکنیکی حل، اور پالیسی سازی پر سیر حاصل گفتگو کی۔
یہ کانفرنس نہ صرف توانائی کے شعبے میں ایک نئی سمت کا تعین کرتی ہے بلکہ سعودی عرب کے وژن 2030 کے اہداف کے حصول میں بھی ایک عملی قدم کی حیثیت رکھتی ہے۔