جماعت اسلامی کا اسلام آباد میں غزہ ملین مارچ

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم کا 26 اپریل کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان

حافظ نعیم الرحمن نے غزہ ملین مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپل فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے 26 اپریل کو پورا پاکستان بند ہوگا، 27اپریل کو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کروں گا اور پیش قدمی کریں گے۔ حکمران امریکہ اور اسرائیل سے ڈرتے ہیں اس لیے ہمیں امریکی سفارت خانے کی طرف مارچ نہیں کرنے دیا، ہم دنیا کو اظہار یکجہتی کا پیغام دینا چاہتے ہیں، تصادم نہیں چاہتے،ورنہ یہ کنٹینرز ہمیں نہیں روک سکتے ہیں۔حکمران غلام ابن غلام ہیں اس لیے فلسطین و کشمیر کے لیے نہیں لڑتے،پاکستان میں جو بھی اسرائیل سے دوستی کی کوشش کرے گا وہ مٹ جائے گا،غزہ میں نسل کشی امریکہ کی ایما پر ہورہی ہے،اسرائیل کو روکنے کے لیے امریکہ پر دباؤ ڈالنا ہوگا۔ساری سیاسی جماعتوں سے کہتا ہوں کہ فلسطین اور کشمیر کے لیے اکٹھے ہوجاؤ،اگر حکمرانوں نے فلسطین کے لیے کردار ادا نہ کیا تو ہم دوبارہ آئیں گے پھر آپ ہمیں روک نہیں سکیں گے۔ملین مارچ سے سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق،جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان پروفیسر ابراہیم،میاں اسلم او رعطالرحمن، ڈائریکٹر امور خارجہ جماعت اسلامی آصف لقمان قاضی،امیر جماعت اسلامی شمالی پنجاب طارق سلیم،امیر جماعت اسلامی کے پی کے وسطی عبدالواسع،امیر جماعت اسلامی کے پی کے ہزارہ عبدالرزاق عباسی، امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصراللہ رندھاوا،امیر جماعت اسلامی راولپنڈی عارف شیرازی دیگر نے بھی خطاب کیا۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ غزہ ملین مارچ کے شرکا نے غیرت ایمانی کا ثبوت دیا ہے حکمران امریکہ سے ڈرتے ہیں حکمران سوئے ہوئے ہیں مگر امت سوئی ہوئی نہیں ہے۔ عوام اپنے ایمان کا اظہار کرنے کے لیے یہاں پہنچے ہیں۔ ہم اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کی طرف مارچ کریں گے مگر پاکستانی حکمران امریکہ اور اسرائیل سے ڈرتے ہیں اس لیے انہوں نے اسلام آباد کو بند کیا اگر میں ابھی کال دوں تو کوئی ہمیں امریکہ سفارت خانے سے نہیں روک سکتا ہے ہم یکجہتی کا پیغام دینے کی وجہ سے ایسا نہیں کرتے حکمران غلام در غلام ہیں امریکہ سے ڈرتے ہیں فلسطین کشمیر کے لیے نہیں لڑتے۔ ہم نے
دنیا تک پیغام پہنچانا ہے کہ پاکستان متحد ہے ہم تصادم نہیں چاہتے۔ امریکہ اسرائیل کا پشتی بان ہے امریکہ عراق افغانستان کے لوگوں کا قاتل ہے۔۔ پوری دنیا ایک طرف پاکستان ایک طرف ہے۔ دنیا بھر کے مسلمان پاکستان کی طرف دیکھ ر ہے ہیں۔
امریکہ کسی کا نہیں ہے نہ وہ دوست اور نہ ہی دشمنوں کا ہے وہ صرف دہشت گردوں کو سپورٹ کرتے ہیں امریکہ میں طلبہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جو فلسطینیوں کا مقدمہ لڑرہے ہیں۔ ہمارا قبلہ یہودیوں کے قبضہ میں ہے یہ فلسطینیوں کی زمین ہے جس پر اسرائیل نے قبضہ کیا ہے۔اسرائیل غزہ پر ہی نہیں ویسٹ بینک پر بھی قبضہ کررہا ہے ہمیں یہ سلسلہ روکنا پڑے گا اور متحد ہونا پڑے گا جو ملک اسرائیل کے خلاف ہیں ان کو اکٹھا کرنا ہوگا اس کے لیے پاکستان کو کردار ادا کرنا ہوگا فلسطینیوں سے ہمارا ایمانی تعلق ہے۔قیام پاکستان کے وقت صرف پاکستان کے لیے تحریک نہیں چلی قائداعظم نے فلسطین کے لیے بھی تحریک چلائی تھی۔کچھ لوگ اسرائیل جاکر وعدے کرکے آئے ہیں بتایا جائے پاکستان سے کس نے ان لوگوں کو بھیجا ہے۔پاکستان سے جو بھی اسرائیل سے دوستی کی کوشش کرئے گا وہ مٹ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان میں حماس کا دفتر بنایا جائے وہ قابض فوج کے خلاف لڑر ہے ہیں غزہ میں نسل کشی امریکہ کی ایما پر ہورہی ہے ساری سیاسی جماعتوں سے کہتا ہوں کہ فلسطین اور کشمیر کے لیے اکٹھے ہوجاؤ۔یہ ہمارے ایمان اور انسانیت کا معاملہ ہے۔ حماس قبلہ اول کی حفاظت کررہی ہے۔غزہ ملبے کا ڈھیر بن گیا ہے خون اور آگ ہے مگر اس کے باوجود حماس نے یرغمالیوں کا تحفظ کیا ہے دوسری طرف اسرائیلی جیلوں میں عزتیں پامال کی جارہی ہیں۔ حماس نے دنیا کو بتایا کہ یہ اسلام ہے۔ غیر مسلم طلبہ فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اپنے مستقبل قربان کررہے ہیں۔ یہودی ہیکل سلیمانی کی تعمیر چاہتے ہیں نیتن یاہو کہتا ہے کہ ہم جنگ نہیں بند کریں گے اس کو روکنے کے لیے امریکہ پر دباو ڈالنا ہوگا۔امریکہ دباؤ ڈالے گا تو اسرائیل جنگ روکے گا۔انہوں نے کہاکہ فلسطینیوں سے اظہاریکجہتی کے لیے 26 اپریل کو ملک گیر ہڑتال کریں گے۔مسلم حکمرانوں اور فوجوں پر جہاد فرض ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بلوچ، پشتون سب اپنے حقوق کی بات کررہے ہیں حق اور انصاف مانگ رہے ہیں۔ ظالم حکمرانوں کے خلاف جد وجہد شروع کرنی ہوگی۔ اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔ فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہوں اور اسرائیل کو نقصان پہنچائیں پرامن جدوجہد کریں۔ جماعت اسلامی سب کو اکٹھا کرسکتی ہے۔اگر حکمرانوں نے کردار ادا نہ کیا تو دوبارہ آئیں گے تو آپ ہمیں روک نہیں سکیں گے۔ عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ تقسیم۔ہونے کے بجائے متحد ہوجا ؤ اور اس جدوجہد کو تیز کیا جائے۔ انہوں نے کہا ملک گیر ہڑتال ایک پرامن جہاد ہو گی۔ 27 اپریل کو اگلے لائحہ کا اعلان کیا جائے گا۔
سراج الحق نے کہاکہ حافظ نعیم ان کی ٹیم اور کارکنان کو کامیاب پروگرام پر مبارک باد پیش کرتا ہوں۔اسرائیلی پارلیمنٹ سے نیتن یاہو نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ غزہ میں 2025میں جنگ جاری رہے گی نیتن یاہو نے کہاکہ ہمارا مقابلہ ان سے ہے جوموت سے پیار کرتی ہے جو موت سے پیار کرتے ہیں ان کو کوئی شکست نہیں دے سکتا ہے۔ اسرائیل میں ہر دن 50 لاشیں دفن ہورہی ہیں. نیتن یاہو کا داماد بھی زخمی ہے۔ اگر اس وقت دنیا میں کوئی آزاد بستی ہے تو وہ صرف غزہ کی بستی ہے۔غزہ کی کامیابی مظلوم قوموں کی کامیابی ہوگی۔ آج مغربی ممالک فلسطین کو تسلیم کرنے کی بات کررہے ہیں پاکستانی حکمران بتائیں وہ کس کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وزیراعظم 25 کروڑ عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے غزہ کے عوام کا ساتھ دیں۔علماء نے جہاد کا فتوی دیا ہے جو اس پر عمل نہیں کرتا ہے اس کو پاکستان پر حکمرانی کا حق نہیں ہے۔اللہ مظلوموں کا ساتھ دینے کا حکم دیتا ہے۔
امیر العظیم نے کہاکہ میں آج کے پروگرام میں آنے والی خواتین کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے حکومت کی سازش کو ناکام بنایا ہے۔ ہم اس لیے یہاں پروگرام کررہے ہیں کہ پاکستان سے یکجہتی کا پیغام دیا جائے۔۔ فلسطینی بچوں کا پیغام ہے کہ طاقت صرف اللہ کی ہے اس پر وہ اپنی جدوجہد کررہے ہیں۔ مسلم امت جان چکی ہے کہ حکمرانوں کے ہاتھوں میں چوڑیاں ہیں انہون نے کچھ نہیں کرنا ہے عوام نے کام کیا تو روس بھی ٹوٹا اور افغانستان آزاد بھی ہوا۔
بری امام کے پیر سید حیدر گیلانی نے کہاکہ دنیا سوئی ہوئی ہے جبکہ جماعت اسلامی اس معاملے کو اٹھارہی ہے۔ مسلم حکمرانوں کو چوڑیاں پیش کی جائیں وہ غزہ پر خاموش ہیں۔
پروفیسر ابراہیم نے کہاکہ خافظ نعیم الرحمان مسلم حکمرانوں کو جگانے کا کام کررہے ہیں اللہ ان کو کامیاب کرئے۔ میاں اسلم نے کہاکہ جو اللہ کے راستے میں کوشش کرتے ہیں اللہ ان کی مدد ضرور کرتے ہیں۔
ڈاکٹر محمدمشتاق احمد نے کہاکہ پاکستان کی بنیاد کلمہ پر ہے یہاں ایک عظیم الشان جلسہ کرنے پر امیر جماعت اسلامی پاکستان کو سلام پیش کرتا ہوں۔ غزہ میں قتل عام ہورہاہے ان کو آزادی نہیں دی جارہی ہے بین الاقوامی برادری خاموش ہے مسلم ممالک بھی خاموش ہیں اس
صورت حال میں مسلمانوں کو آگے آنا پڑ رہاہے۔ملت اسلامیہ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم کو سلام پیش کرتی ہے۔ ہم اسلام دشمن کو ان کے کھیل میں کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ جب تک جماعت اسلامی ہے یہ عوام کو بیدار کرئے گی اور حکمرانوں کو بھی جگائے گی۔ یہ اجتماع غزہ کے مسلمانوں کو طاقت دیتا ہے۔ اللہ کشمیر اور فلسطینی عوام کو آزادی دے۔
ڈاکٹر عطاالرحمن نے کہاکہ جب بھی ہمیں پکارا جائے گا ہم لبیک کیں گے۔ یہ سیاسی ایشو نہیں ہے یہ عقیدے کا مسئلہ ہے دین کا مسئلہ ہے بیت المقدس قبلہ اول ہے یہ انبیاء کی سرزمین ہے۔ جہاد کی فرضیت کوقران نے واضح کیا ہے مسلمانوں پر جہاد فرض ہوگیا ہے حکمران جہاد سے ڈر رہے ہیں۔ 80 لاکھ مسلمانوں کی فوج کہاں پر ہے۔ حکمرانوں کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی ہوگی۔
آصف لقمان قاضی نے کہاکہ آج اہل غزہ کو یکجہتی کا پیغام گیا ہے حماس نے آپ کا شکریہ ادا کیا ہے غزہ کے مجاہدین نے پیغام دیا ہے کہ جب آپ اسلام آباد لاہور کراچی اورپشاور میں مارچ کرتے ہیں تو ہمارے حوصلے مزید بلند ہوجاتے ہیں امریکہ کو پیغامِ ہے کہ اہل پاکستان غزہ کے عوام کے ساتھ ہیں۔پاکستان 25 کروڑ آبادی کا ملک ہے پاکستانی ایٹمی ملک ہے پاکستان میں اظہار یکجہتی کاپروگرام اہمیت رکھتا ہے۔ اہل غزہ تنہا نہیں ہیں پاکستانی ان کے ساتھ ہیں۔ حماس کی قوت کمزور نہیں پڑی ہے گذشتہ تین دن میں حماس کے مجاہدوں نے اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کیا ہے۔جب تک مسجد اقصی آزاد نہیں ہوتا ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ڈاکٹر طارق سلیم نے کہاکہ اسلام آباد کی انتظامیہ نے ہمیں اجازت نہیں دی ان کو پتہ ہونا چاہیے کہ غزہ کے ساتھ ہمارا ایمان کا رشتہ ہے ہمارا دل ان کے ساتھ دھڑکتا ہے۔ 57اسلامی ممالک کے حکمران بے حمیت ہیں۔
امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا وسطی عبدالواسع نے کہاکہ میں آپ کو سلام پیش کرتا ہوں آپ نے غزہ کے لیے لبیک کہا ہے پاکستانی حکمرانوں نے ملین مارچ میں رکاوٹ ڈال کر فلسطینیوں کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے اسرائیل غاصب ریاست ہے ہم اس کے خلاف ہیں ہم غزہ کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور آخری دم تک ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔عارف شیرازی نے کہاکہ مسلم حکمران اگر امریکہ کے آگے سر جھکا لیں تو بھی یہ آپ سے راضی نہیں ہوں گے جب تک آپ ان کے دین میں شامل نہیں ہوتے ہیں۔
نصراللہ رندھاوا نے کہاکہ آج آپ نے اسلام آباد میں جمع ہوکر غزہ کے مظلوموں کو پیغام دیا ہے کہ امت آپ کے ساتھ ہے ہمارے دل آپ کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔آج مسلمان کہتے ہیں کہ ہم غزہ کے عوام کی مدد کس طرح کر سکتے ہیں۔ 2012میں غزہ پر اسرائیل نے حملہ کیا تو مصری صدر مرسی نے کہاکہ یہ جنگ فوری بند ہونی چاہیے اور سرحد کھول دی جس پر اسرائیل نے جنگ بندی کردی ایک مسلم حکمران کے چیلنج کی وجہ سے اسرائیل جنگ بند کرنے پر مجبور ہوا۔ آج ایک بھی مسلم حکمران ایسا نہیں ہے۔آج ایک بھی حکمران اگر اسرائیل کو جیلنج کردے تو جنگ بند ہوجائے گی اسرائیل کو غزہ میں شکست ہوگئی ہے۔

مرکزی ڈیسک

ٹوئن سٹی نیوز پاکستان کے دو بڑے شہروں راولپنڈی اسلام آباد کا مقامی سطح کا ڈیجیٹل نیوز پلیٹ فارم ہے،جو جڑواں شہروں کی مقامی خبروں کے ساتھ راولپنڈی اسلام آباد کا مقامی کلچر، خوبصورتی، ٹیلنٹ اور شخصیات کو سامنے لےکر آتا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Open chat
رہنمائی حاصل کریں
السلام علیکم! ہم آپ کی کیسے مدد کر سکتے ہیں؟