اسلامی جمیعت طلبہ کا "اٹھو جہاں بدل دو” تحریک کا آغاز: طلباء کے حقوق پر فوری اقدامات کا مطالبہ

اسلام آباد: اسلامی جمیعت طلبہ نے "اٹھو جہاں بدل دو” نامی تحریک کا آغاز کیا ہے، جس کا مقصد طلباء کے مسائل کو اجاگر کرنا اور ان کا حل تلاش کرنا ہے۔ اسلامی جمیعت طلبہ کے ناظم اسلام آباد نے پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ مہم صوبہ پنجاب کے بعد اب اسلام آباد میں بھی شروع کی جا رہی ہے۔

ناظم اسلامی جمیعت طلبہ نے طلباء یونین کے مسئلے کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت یونین بحال کرنے کے وعدے کرتی رہی ہے، لیکن عملی طور پر کچھ نہیں کیا جا رہا۔ طلباء یونین کی بحالی کا معاملہ کمیٹی کے سامنے آیا، لیکن وزارت داخلہ نے تاحال کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا۔

پریس کانفرنس میں فیسوں کے اضافے اور طلباء کے فنڈز میں کمی پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اسلامی جمیعت طلبہ کا کہنا تھا کہ سرکاری کالجوں کے امتحانات میں بے ضابطگیاں ہوئیں، اور طلباء کو اپنی آواز اٹھانے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔

ناظم نے مطالبہ کیا کہ انٹر کے امتحانات کے حوالے سے تحقیقات کے لیے کمیٹی بنائی جائے اور تعلیمی اداروں میں طلباء کو مکمل آزادی رائے فراہم کی جائے۔

میڈیکل یونیورسٹیوں سمیت فیڈرل اُردو یونیورسٹی کے مسائل پر بھی روشنی ڈالی گئی، جہاں ہوسٹل اور مسجد کی کمی سمیت انتظامی مسائل کا سامنا ہے۔ یونیورسٹیوں میں سکالرشپس کی کمی اور دیگر مسائل پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

یہ تحریک طلباء کے حقوق اور مسائل کے حل کی جانب ایک اہم قدم ہے، اور جمیعت حکومت سے فوری اقدامات کا مطالبہ کر رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Open chat
رہنمائی حاصل کریں
السلام علیکم! ہم آپ کی کیسے مدد کر سکتے ہیں؟