وزارت خارجہ اور عالمی اداروں کے نام 120صحافیوں کامتفقہ قرارداد کی صورت میں کھلا خط
120پاکستانی صحافیوں کا غزہ میں سیزفائر اور حکومت پاکستان سے فلسطین کی سفارتی و عملی حمایت کا مطالبہ
فلسطین فاونڈیشن اور نیشنل ڈیجیٹل جرنلسٹس کلب کے زیر اہتمام سیمینار
اسلام آباد (ٹوئن سٹی نیوز) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے120صحافیوں نے عالمی اداروں کے نام خط، متفقہ قراردادکی صورت میں غزہ میں فوری سیز فائز، اسرائیل کے مکمل معاشی اور سفارتی بائیکاٹ کا مطالبہ کردیا،
فلسطین فاونڈیشن اور نیشنل ڈیجیٹل جرنلسٹس کلب کے زیر اہتمام غزہ ایک انسانی المیہ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار میں صحافیوں، کالم نگاروں اور رپورٹرز نے غزہ میں 175دن سے جاری اسرائیلی جارحیت کی بھرپور مذمت کی۔ سیمینار میں سینئر صحافی مظہر برلاس، اینکرپرسن ہرمیت سنگھ، سابق صدر نیشنل پریس کلب شکیل قرار، صحافی و ریسرچر رضی طاہر، سیکرٹری جنرل فلسطین فاونڈیشن ڈاکٹر صابرابومریم، ریسرچر و مصنف کاشف ظہیر کمبوہ، ماہر اقبالیات عابد اقبال کھاری، سینئر اینکرپرسن امیر عباس، سابق نائب صدر نیشنل پریس کلب ڈاکٹر سعدیہ کمال، سینئر تجزیہ کار علی رضا علوی، سینئر صحافی امجد بھٹی، بیورو چیف بول نیوز علی شیر، بیوروچیف پبلک نیوز عامر عباسی، سینئر صحافی مظہر اقبال، صدر نیشنل یونین آف ڈیجیٹل جرنلسٹس ثاقب راٹھورسمیت صحافیوں کی بڑی تعداد شریک تھی۔ سیمینار میں متفقہ قرارداد منظور ہوئی جس میں کہا گیا کہ اسرائیل غزہ میں اہل فلسطین کی نسل کشی کررہا ہے، جس کے ٹھوس شواہد پوری دنیا کے سامنے ہیں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ کے حوالے سے سیزفائر کی قرارداد پاس ہونے کے باوجود اسرائیل جنگ بندی سے انکاری ہے اور مسلسل سویلین آبادی پر حملے کررہا ہے، ایسے میں یہ واضح ہوچکا کہ اسرائیل کو واضح طور پر امریکہ کی پشت پناہی کے ساتھ عالمی استعمار نے غزہ میں فلسطینی عوام کے قتل کی اجازت دے رکھی ہے،صحافیوں نے کہا کہ ہم اسرائیل کے جنگی جرائم میں امریکہ، برطانیہ، جرمنی اور فرانس جیسے معاون ممالک کو برابر قصور وار سمجھتے ہیں۔ پاکستانی صحافیوں نے حکومت پاکستان سے اپیل کی کہ وہ اہل غزہ کی سفارتی، اخلاقی و عملی معاونت کیلئے ہر ممکن اقدامات کو یقینی بنائے اور حماس کی قیادت کے ساتھ بھی براہ راست بات چیت کے دروازے کھولنے چاہیے اور سفارتی محاذ پر اسرائیل کو ہر میدان میں للکارنا ہوگا، جمعۃ الوداع کے موقع پر عالمی یوم قدس کو حکومتی سطح پر منانے کا بھی مطالبہ کیا گیا، پاکستانی صحافیوں نے کہاکہ مشرق وسطیٰ میں اسلامی مزاحمتی تحریکوں کی جدوجہداور گریٹر اسرائیل جیسے ناپاک منصوبوں کو خاک میں ملانے پر انہیں خراج تحسین پیش کیا،اور کہا کہ جبکہ اہل غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کے جواب میں اسرائیل کا سمندری محاصرہ کرنے کے یمن کے سنہری کردار کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔صحافیوں نے جنوبی افریقہ کی جانب سے عالمی عدالت انصاف میں اسرائیلی جرائم پر دی گئی پٹیشن کا بھرپور خیرمقدم کیا اور کہا کہ جنوبی افریقہ کے فلسطین کیلئے کردار کو تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی۔ دنیا بھر میں جاری مظاہروں پر ردعمل دیتے ہوئے صحافیوں کا کہنا تھا کہ دنیا کی حکومتیں اپنی عوام کی آواز سنیں اور اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی، اسرائیل کے سفارتی بائیکاٹ سمیت ہر وہ اقدام کریں جو کہ انسانیت کا تقاضہ ہے۔ سیمینار کے شرکاء نے اہل غزہ کی استقامت، جرات، بہادری اور جوانمردی اور بالخصوص شہید ہونے والے130سے زائد صحافیوں کی عظیم قربانیوں پر انہیں سلام پیش کیا، ہاتھوں کی زنجیر بنا کر اظہار یکجہتی کی۔