وفاقی وزیر نے اپنے ہی وزیر اعظم کو غلط قرار دے دیا
وفاقی وزیر خرم دستگیر نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے واپڈا میں کرپشن کے غلط اعداد وشمار پیش کیے۔ انہوں نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوزکے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ واپڈا میں ساڑھے چار سو ارب سے کم کرپشن ہے، واپڈا ملازمین کو ملنے والی مفت بجلی موجودہ حکومت ختم نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا کہ ستمبرکےبجلی کے بلوں میں اضافہ ہوکرآئے گا، ابھی تک صارفین کوبجلی میں اضافے کے بل موصول نہیں ہوئے، 54 فیصد صارفین کے بجلی کے بلوں میں اضافہ نہیں ہوگا،ایک کروڑ 65 لاکھ صارفین کے بجلی کے بلوں میں اضافہ نہیں کیا جارہا،انہوں نے کہاکہ 3 روپے سے 7 روپے تک فی یونٹ بجلی مہنگی کی گئی ہے۔
ادھر ڈیرہ اسماعیل خان میں وزیر اعظم شہباز شریف کا خطاب غور سے نہ سننے پر وفاقی وزیرِ توانائی خرم دستگیر کو ڈانٹ پڑ گئی۔
خطاب کے دوران جب وزیر اعظم شہباز شریف بجلی کی قیمتیں بڑھانے اور گردشی قرضوں کا ذکر کر رہے تھے تو وفاقی وزیر ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی زاہد اکرم درانی سے گفتگو میں مصروف تھے۔ وزیر اعظم کے دو دفعہ پکارنے کے باوجود جب وفاقی وزیر نے دھیان نہ دیا تو وزیر اعظم نے منسٹر آف پاور کہہ کر مخاطب کیا اور توجہ چاہی۔
گورنر کے پی حاجی غلام علی نے بھی خرم دستگیر کو ہاتھ لگا کر توجہ دلانے کی کوشش کی۔ دورانِ خطاب شہباز شریف نے گردشی قرضے بڑھنے کا ذمہ دار سابق حکومت کے ساتھ اپنی حکومت کو بھی قرار دیا۔