اچھی نیند کے ساتھ ذہانت کو بڑھانا چاہتے ہیں؟ تو ایک غذا اس حوالے سے مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
پنسلوانیا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ مچھلی کو اکثر کھانے سے لوگوں کی نیند بہتر ہوتی ہے جبکہ ذہنی افعال اور آئی کیو لیول بہتر ہوتے ہیں۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ جو افراد مچھلی کھانے کے عادی ہوتے ہیں، ان کی نیند گہری ہوتی ہے جبکہ آئی کیو لیول میں لگ بھگ 5 پوائنٹ کا اضافہ ہوتا ہے۔
مچھلی میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈز نامی ایسی چکنائی موجود ہوتی ہے جو صحت کے لیے بہت زیادہ فائدہ مند ہوتی ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ اومیگا 3 فیٹی ایسڈز سے خلیات کی ساخت اور افعال بہتر ہوتے ہیں اور جسم میں اس کی کمی ذہنی افعال کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔
اس تحقیق میں چین سے تعلق رکھنے والے 541 افراد کو شامل کیا گیا تھا۔
تحقیق کے دوران دیکھا گیا کہ مچھلی کھانے سے ذہنی آزمائش کے ٹیسٹوں میں ان لوگوں کی کارکردگی پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ ان کی نیند کا معیار کس حد تک بہتر ہوتا ہے۔
ان افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کرنے پر دریافت ہوا کہ ہفتے میں کم از کم ایک بار مچھلی کھانے والے افراد آئی کیو امتحانات میں 4.8 پوائنٹ زیادہ حاصل کرتے ہیں۔
اسی طرح مچھلی کو اکثر کھانے والے افراد کی نیند بھی اچھی ہوتی ہے۔
محققین نے بتایا کہ نیند دماغی صحت اور افعال کے لیے ضروری ہوتی ہے، کیونکہ اس وقت دماغ یادوں کو اکٹھا کرتا ہے اور بیکار تفصیلات کو فراموش کر دیتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اچھی نیند سے یادداشت بہتر ہوتی ہے جبکہ لوگ مسائل کو زیادہ آسانی سے حل کر پاتے ہیں۔
محققین کے مطابق ناقص نیند سے ذہنی افعال پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں مگر مچھلی کھانے سے اس پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اومیگا 3 فیٹی ایسڈز سے دماغی ساخت اور کارکردگی پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں، ابھی ہمیں نہیں معلوم کہ کتنی مقدار میں ان فیٹی ایسڈز کا استعمال کرنا چاہیے، مگر یہ واضح ہے کہ ان سے ذہنی افعال کے ساتھ ساتھ نیند بھی بہتر ہوتی ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل Scientific Reports میں شائع ہوئے۔