مسلم ویمن لیگ کے زیراہتمام سویڈن اور ہالینڈ میں قرآن مجید کی بے حرمتی کے خلاف نیشنل پریس کلب اسلام آبادکے باہر خواتین اور بچوں کا احتجاجی مظاہرہ
مظاہر ے میں شریک بچوں نے ہاتھوں میں قرآن مجید کے نسخے اٹھا رکھے تھے جبکہ مظاہرے میں شریک خواتین نے سویڈن اور ہالینڈ کے خلاف شدید غم وغصے کا اظہار کیا
اسلام آباد(عمار بن یاسر)مسلم ویمن لیگ کے زیراہتمام سویڈن اور ہالینڈ میں قرآن مجید کی بے حرمتی کے خلاف نیشنل پریس کلب اسلام آبادکے باہر خواتین اور بچوں کا احتجاجی مظاہرہ،احتجاجی مظاہرے میں مسلم ویمن لیگ اسلام آباد کی رہنماؤں،سابق آئی ایس آئی چیف جنرل حمید گل مرحوم کی بیٹی عظمیٰ گل سمیت شہر بھر سے سینکڑوں خواتین اور بچوں کی شرکت۔مظاہر ے میں شریک بچوں نے ہاتھوں میں قرآن مجید کے نسخے اٹھا رکھے تھے جبکہ مظاہرے میں شریک خواتین نے سویڈن اور ہالینڈ کے خلاف شدید غم وغصے کا اظہار کیا اس موقع پر خواتین نے شیم آن سویڈن،اسلام زندہ باد کے نعرے بھی لگائے۔احتجاجی مظاہرے سے عظمیٰ گل دختر جنرل حمید گل،مسلم ویمن لیگ اسلام آباد کی رہنمامسز شہلا بشیر،خالدہ،ماریہ،ثمینہ، مسز صائمہ،حنا،رخسانہ،اور مسز رضوانہ نے خطاب کیا۔عظمیٰ گل دختر جنرل حمید گل کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے والوں کے ساتھ تمام تر تعلقات ختم کر دئے جائیں،ہمیں قرآن اور اپنے نبی ﷺ سے زیادہ کوئی چیز عزیز نہیں،حرمت قرآن اور حرمت رسول ﷺ پر ہماری جانیں اولادیں مال سب کچھ قربان ہے،پچھلی چند دہائیوں سے مغربی ممالک کی طرف سے بار بار قرآن مجیداور حضرت محمد ﷺ کی شان میں گستاخیاں کی جا رہی ہیں جب مسلمان اس پر ردعمل دیتے ہیں تو پھر ہمیں دہشتگرد کہا جاتا ہے،افسوسناک بات یہ ہے کہ یہ سارا کام سرکاری سرپرستی میں کیا جاتا ہے۔مسلم ویمن لیگ اسلام آباد کی رہنما مسز شہلا بشیر،خالدہ،ماریہ،ثمینہ، مسز صائمہ،حنا،رخسانہ،اور مسز رضوانہ ودیگر کا کہناتھا کہ مغربی ممالک کے طرزعمل پرنا صرف ہم بلکہ پوری امت مسلمہ بہت تکلیف میں ہے،مغرب نے اپنے گھناؤنے فعل سے ثابت کیا ہے کہ انتہاپسند اور دہشتگرد مسلمان نہیں بلکہ وہ خود ہیں،مسلمانوں نے تو کبھی کسی مقدس کتاب یا مقدس ہستی کی بے حرمتی نہیں کی،مغربی ممالک کا دہرا معیار اب دنیا کے سامنے بے نقاب ہوگیا ہے۔دنیا کے امن کیلئے ضروری ہے مقدس کتابوں اور انبیاء اکرام کی بے حرمتی کرنے والوں کے خلاف عالمی سطح پر قانون سازی اور اس پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔