میڈیکل کی تعلیم کیلئے افغانستان جانے والی طالبات کی نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس
افغانستان میںموجودہ حکومت کی جانب سے بچیوں کے تعلیم حاصل کرنے پر پابندی لگا دی گئی ہے:میڈیکل کی طالبات کی پریس کانفرنس
اسلام آباد(ٹوئن سٹی نیوز)پاکستان کی میڈیکل یونیورسٹیز میں داخلہ کے حوالے سے افغانستان میں زیر تعلیم پاکستانی میڈیکل کی طالبات نے کہا ہے کہ ہمارا مستقبل بچانے کیلئے بغیر ٹیسٹ کے گورنمنٹ کےمیڈیکل کالجز میں داخلہ دیکر ہمارا مستقبل تباہ ہونے سے بچایا جائے،ہم غریب خاندانوں سے تعلق رکھتے ہیں اور پاکستانی ہیں اس لیے اپنا حق پاکستان سے مانگ رہے ہیں ہمیں گورنمنٹ سیکٹر میں جگہ دی جائے پرائیویٹ سیکٹر ہم افورڈ نہیں کرسکتے،تفصیلات کے مطابق راہنماء آل پاکستان میڈیکل طالبات زیر تعلیم افغانستان میڈیکل کالجزڈاکٹر قیلی، ثناء میر،ارم عرفان و دیگر نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ افغانستان میںموجودہ حکومت کی جانب سے بچیوں کے تعلیم حاصل کرنے پر پابندی لگائی گئی ہے، ہماری جوبیٹیاں تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے افغانستان گئی تھیں جن کی تعداد ایک سو کے قریب ہے اس سے شدید متاثر ہو ئی ہیں، انہوں نے بتایا کہ ہم پسماندہ اور غریب خاندانوں سے تعلق رکھتے ہیں ، انہوں نے وزیراعظم سے اور آرمی چیف سے اپیل کی ہے کہ واپس آنے والی طالبات کو پاکستان کی سرکاری میڈیکل یونیورسٹیز اور کالجز میں فوری طور پر بغیر ٹیسٹ کے داخلہ دیا جائے اور ہمارا مستقبل تباہ ہونے سےبچایا جائے کیونکہ ہم ایمرجنسی حالات میں بہت مجبوری کی حالت میں پاکستان واپس آئے ہیں لہذاٰ ہمیں بغیر ٹیسٹ کے فوری طور پرسرکاری کالجز میں داخلہ دیا جائے کیونکہ ہم غریب خاندانوں سے تعلق رکھنے کی وجہ سے پرائیویٹ کالجز اور یونیورسٹیز میں تعلیمی اخراجات برداشت نہیں کر سکتے، اپنی قوم سے امید رکھتے ہیں کہ وہ ہمیں سپورٹ کریں تاکہ ہم اپنی تعلیم مکمل کر سکیں انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے بلاول بھٹو زرداری سے ملنے کی کوشش کی لیکن مڈل کلاس ہونے کی وجہ سے ہمیں ملنے نہیں دیا گیا،ہم پاکستانی ہیں اس لیے اپنا حق پاکستان سے مانگ رہے ہیں کہ ہمیں سرکاری میڈیکل کالجز اور یونیورسٹیز میں ہی داخلے دیئے جائیں۔