انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل سٹڈیز اور کشمیر یوتھ الائینس کے زیر اہتمام سیمینار
کشمیر کے لیے پاکستان کی حمایت کبھی ختم نہیں ہوگی، کائرہ
اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے کہا کہ حکومت پاکستان کشمیری عوام کی بھرپور حکمایت جاری رکھے گی۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل سٹڈیز اور کشمیر یوتھ الائینس کے زیر اہتمام منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام حکومتوں نے اپنی سیاسی وابستگیوں سے قطع نظر کشمیریوں کی حالت زار پر ملکی اور بین الاقوامی سطح پر آواز اٹھائی ہے اور وہ ایسا کرتی رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ایک فاشسٹ حکومت کے ہاتھوں وادی میں طاقت کے غلط استعمال کے خلاف آواز بلند کرنے کے لیے تمام ممالک کو اکٹھا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوتوا سے چلنے والی حکومت نے بربریت کی تمام حدیں پھلانگ دی ہیں اور اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ کشمیر کی جدوجہد کو زندہ رکھنے میں سب سے بڑا کردار کشمیریوں کا ہے۔
قمر زمان کائرہ نے نوجوانوں کو کشمیر کے لیے حکومت کی کوششوں اور کشمیر کی اہمیت کے بارے میں آگاہ رکھنے پر زور دیا تاکہ انھیں حوصلہ دیا جا سکے اور انھیں ناامیدی سے بچایا جا سکے۔ انہوں نے کشمیر کو انسانی حقوق کا مسئلہ قرار دیا۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ اکیسویں صدی میں وحشیانہ طاقت کے استعمال سے کسی بھی قوم کو زیر نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا بھارت کے ساتھ بنیادی تنازع کشمیر ہے اور وہ کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد میں ان کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کبھی بھی جارح نہیں تھا اور نہ ہی وہ آنے والے وقتوں میں کبھی جارح ہونا چاہتا ہے تاہم کشمیر ایک ایسا مسئلہ ہے جس کے حوالے سے پاکستای قوم متحد ہے۔
کشمیر یوتھ الائنس کے صدر ڈاکٹر مجاہد گیلانی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جہاں یہ بات قابل تعریف ہے کہ موجودہ حکومت مسئلہ کشمیر پر خصوصی توجہ دے رہی ہے وہیں یہ سمجھنا ضروری ہے کہ کشمیر کے لیے آواز اٹھانے کا ایک اہم حصہ وعدوں کو پورا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ بیان بازی سے آگے بڑھیں اور کشمیریوں کو اپنی کہانیاں، اپنا راستہ بنانے کے قابل بنائیں۔ ڈاکٹر گیلانی نے مزید کہا کہ نئی نسل کو کشمیر کی ثقافتی باریکیوں اور پاکستان کے لیے اس کی اہمیت کے بارے میں آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔
محترمہ فرزانہ یعقوب، سی ای او منطق، نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ کشمیر کو ایک ذمہ داری کے طور پر نہیں بلکہ ایک بڑے اثاثے کے طور پر دیکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں وادی میں امن برقرار رکھنے اور پھر اس پر قائم رہنے کے لیے ایک کم از کم حد قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کشمیر پالیسی کے مختلف پہلوؤں کو بیان کرنے والی ایک باضابطہ پالیسی دستاویز کو بغیر کسی خدشات کے تیار کرنے کی ضرورت ہے۔