امیر جماعت اسلامی سراج الحق قوم کی آواز بن گئے،وفاقی شرعی عدالت میں سود کے خلاف کیس کی سماعت میں روسٹم پر آگے، سود کے خلاف دلائل دیے
کے پی میں فنانس منسٹر تھا تو صوبے میں اسلامی بنکاری شروع کی، پوری قوم اس عدالت کی طرف دیکھ رہی ہے، سراج الحق
وفاقی شرعی عدالت میں سود کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران امیر جماعت اسلامی سراج الحق بحیثیت فریق مقدمہ پیش ہوئے۔روسٹم پر گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وہ جب خیبرپختونخوا میں فنانس منسٹر تھے، تو صوبے میں اسلامی بنکاری شروع کی اورخیبرپختونخوا کو تین سال میں سود اور قرض سے پاک صوبہ بنایا تھا۔ انھوں نے عدالت کو بتایا کہ تب انھوں نے جرمن سرکاری بنک کے سربراہ کو سود سے پاک نظام پر تین گھنٹے بریفنگ دی تھی۔ انھوں نے کہا کہ پوری قوم اس عدالت کی طرف دیکھ رہی ہے۔ اس قوم نے قائداعظم کے نعرے ”پاکستان کا مطلب کیا لا الہ اللہ“ پرلبیک کہا اور الگ وطن حاصل کیا، مگر تاحال یہاں غیر اسلامی نظام نافذ ہے۔انھوں نے کہا کہ مشیر خزانہ نے اعتراف کیا کہ سودی نظام سے غریب اور امیر میں فرق بڑھ گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ گزشتہ بجٹ میں 33 ہزار ارب ملک نے سود میں ادا کیا۔ وزیر خزانہ کہہ رہے ہیں کہ سود ادا کرنے کے لیے مزید قرض لینا ہوگا۔سودی نظام کی وجہ سے معیشت ترقی نہیں کر رہی۔ ملک کو1957ء میں 37کروڑ ڈالر سود پر قرض ملا اس کی وجہ سے آج تک قوم مقروض ہے،واضح رہے کہ ماہ جون میں ملک میں سودی نظام کے خاتمے کے لیے وزیراعظم عمران خان نے سفارشات طلب کی تھیں، اسی حوالے سے اسپیکر قومی اسمبلی نے علما سے سودی نظام کے خلاف اور اس کے متبادل نظام پر مشاورت کرکے سفارشات وزیراعظم عمران خان کو بھیجنے کا اعلان کیا تھا،اسپیکر قومی اسمبلی نے اعلان کیا تھا کہ وہ سودی نظام کےخلاف جید علما کے ساتھ عیدالاضحیٰ کے بعد مشاورت کریں گے اور پھر اس حوالے سے سفارشات تیار کر کے وزیراعظم کو دیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ عید الاضحٰی کے فوراً بعد مفتی تقی عثمانی سمیت دیگر جید علما سے سودی نظام کے خلاف اور اس کے متبادل نظام پر مشاورت کی جائے گی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل وزیرمملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان ملک سے سودی نظام کے خاتمے کا مطالبہ کرچکے ہیں۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ سودی نظام ختم کرکے کسی کو بھی کرسی پر بٹھادیں ملک ترقی کریگا۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امورعلی محمد خان نے کہا ہے کہ ملک میں سودی نظام ختم کرکے اسلامی بینکاری شروع کی جائے سودی نظام اللہ رسولؐ سے جنگ ہے اسی لئے ملک ترقی نہیں کرسکتا
علی محمد خان کا مزید کہنا تھا کہ ماہرین معیشت قائد کے فرمان کو پڑھیں اللہ ورسول کے نام پر ملک بنایا تو نیا نظام بھی بناسکتے ہیں. اللہ پوچھے گا کہ اقتدارِ دیا میرا نظام لایا کہ نہیں پوچھے گا. ختم نبوت پر مہر لگا یا اس میں بھٹو اور مفتی محمود کا بھی کردار ہے.اللہ سود کو ختم اور صدقہ کو بڑھتاہے.مسلمان حکمران کے معاملات دیکھے جاتے ہیں نماز روزہ نہیں دیکھا جاتاہے. سود اللہ اور رسولؐ کے ساتھ جنگ ہے. حضرت عمرؓ کا قانون مغرب میں لاگو ہے مغرب میں سود کے خلاف قانون سازی ہورہی ہے. وہ اسلامی بینکاری کی طرف آرہے ہیں. سودی نظام یہودیوں نے دنیا کو غلام بنانے کے لیے بنایاہے.ظلم کے خلاف ہم قاضی کے ساتھ ہوگئے تاکہ اس نظام کو ختم کریں ملک کلمہ پر چلے گا ترقی کے لیے اسلامی بینکاری کی طرف آنا ہوگا سودی نظام سے نکلنا ہوگا