تحریک عدم اعتماد کی بھارت میں انٹری
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف انڈین نیشنل ڈویلپمنٹل انکلوسیو الائنس نہ صرف متحرک ہو گیا ہے بلکہ ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
مؤقر بھارتی اخبار دی ہندو سمیت دیگر ذرائع ابلاغ کے مطابق اپوزیشن کے 26 جماعتی اتحاد نے یہ فیصلہ ایک اجلاس میں کیا ہے۔
واضح رہے کہ اپوزیشن گزشتہ کئی دنوں سے منی پور میں جاری خانہ جنگی پر لوک سبھا میں بحث کروانے کا مطالبہ کر رہی تھی لیکن مودی سرکار حیلے بہانوں سے منی پور فسادات پر پارلیمنٹ میں بحث کروانے سے گریزاں تھی۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق راجیہ سبھا کے 50 اراکین نے گزشتہ روزمنی پور خانہ جنگی کے خلاف قرار داد بھی پیش کی تھی۔
مودی سرکار کی جانب سے پارلیمنٹ کے اجلاس کی غیرآئینی برخاستی پر اپوزیشن رہنماؤں نے پارلیمنٹ کے باہر دھرنا دیا جس پر مودی سرکار نے عام آدمی پارٹی کے رہنما سنجے سنگھ کی پارلیمنٹ کی رکنیت بھی معطل کردی۔
اپوزیشن رہنما ملیکا رجن کھرگے کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ مودی کو ذاتی انا سے بالا تر ہو کر ملک کا سوچنا چاہیے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد لائے جانے کا سن کر بھارت کی انتہا پسند جماعت بی جے پی کے اراکین بمعہ وزیراعظم سخت بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئے ہیں جس کے بعد اپوزیشن اتحاد کو سرکاری جماعت کی جانب سے ایسٹ انڈیا کمپنی سے مشابہہ قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ منی پور میں گزشتہ کافی عرصے سے جاری نسلی فسادات کے دوران بے پناہ اموات ہو چکی ہیں، ہزاروں افراد بے گھر ہیں، اقلیتوں پر زندگی تنگ کی جا چکی ہے اور اس کے بعد چند دن قبل ہی اس علاقے میں دو خواتین کی جس طرح گاؤں میں برہنہ کر کے پریڈ کرائی گئی اس سے تو انسانیت کا سر شرم سے جھک گیا۔
اقلیتی خواتین کی برہنہ پریڈ کی ویڈیو جب سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو بھارتی سرکار نے اس کے بعد مقدمہ درج کیا اور اب تک صرف سات افراد کو ہی گرفتار کیا جا سکا ہے حالانکہ ویڈیو میں تمام ملزمان صاف دکھائی دے رہے ہیں۔
بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے بھی اس کے بعد ایک مذمتی بیان جاری کیا ہے جب کہ واقعہ کئی ہفتے پرانا تھا۔ جن خواتین کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کیا گیا ان میں سے ایک کا خاوند بھارتی فوج میں ملازم بھی ہے۔
بھارت میں مودی حکومت کے برسر اقتدار آنے کے بعد سے بطور خاص مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کر دیا گیا ہے، انہیں ہجومی تشدد کے ذریعے نہ صرف شدید زخمی کیا جاتا ہے بلکہ جان تک لے لی جاتی ہے جب کہ ان کی املاک بھی تباہ کرنے کے سینکڑوں واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں لیکن تاحال کسی بھی مجرم کو تاحال سزا نہیں دی گئی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے بھی منی پور میں خواتین کیخلاف انسانیت سوز واقعات کو انتہائی تشویشناک قراردیا تھا۔
یاد رہے کہ نہ صرف بھارت کے مرکز میں بی جے پی کی حکومت قائم ہے بلکہ منی پور میں بھی اسی جماعت کی سرکار ہے۔