اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات نئے آرڈیننس کے تحت نہیں ہوسکتے: اسلام آباد ہائی کورٹ نے محفوط فیصلہ سنا دیا
اسلام آباد ہائیکورٹ نے لوکل گورنمنٹ آرڈیننس2021کالعدم قرار دے دیا
اسلام آباد(ٹوئن سٹی نیوز) تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اخترکیانی نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات نئے آرڈیننس کے تحت نہیں ہوسکتے۔
عدالت میں سابق یوسی چیئرمین نے لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کو چیلنج کیا تھا۔ آرڈیننس میں چیئرمین کا کردار محدود کرنے پر اعتراض اٹھایا گیا تھا۔
ہائیکورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات نئے آرڈیننس کے تحت نہیں ہو سکتے، انتخابات پرانے لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت کرائے جائیں۔
درخواست گزاروں کی جانب سے لوکل گورنمنٹ ایکٹ کی موجودگی میں آرڈیننس کے ذریعے نیا بلدیاتی نظام لانے کو چیلنج کیا گیا تھا۔
درخواستوں میں لوکل گورنمنٹ آرڈیننس میں چیئرمین کا کردار محدود کرنے پر بھی اعتراض اٹھایا گیا تھا اور آرڈیننس کے باقاعدہ قانون نہ بن پانے پر منتخب نمائندوں کے مستقبل پر بھی سوال اٹھایا گیا تھا۔
مختلف سیاسی جماعتوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، عدالت کے باہر درخواست گزار کے وکیل عادل عزیر قاضی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ الیکشن کمیشن کو 2015کے ایکٹ کے تحت اسلام آباد میں الیکشن کی ہدایت کردی گئی ہے۔ عادل عزیر قاضی نے مزید بتایا کہ عدالت نے قرار دیا ہے کہ آرڈیننس ایک مستقل قانون نہیں ہوسکتا۔اس آرڈینس کے تحت تمام اقدامات کالعدم قرار دے دئیے گئے ہیں،یہ آرڈیننس ایکٹ کو ختم کرنے کے لیے لایا گیا،پارلیمنٹ کی یہ منشا تھی جس کے مطابق یہ ایکٹ بنا تھا