پاکستان کو ایٹمی طاقت کے بعد اب معاشی قوت بنانا ہے،ترقیاتی کاموں سے ملک میں معیشت کا پہیہ چلے گا اور لوگوں کو روزگار ملے گا ، سینیٹر اسحاق ڈار کا پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب
اسلام آباد : وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کو ایٹمی طاقت کے بعد اب معاشی قوت بنانا ہے، زراعت ،صنعتوں ، آئی ٹی سمیت مختلف شعبہ جات کو ترجیح اورمراعات دی گئی ہیں ، ترقیاتی کاموں سے ملک میں معیشت کا پہیہ چلے گا، ترقی ہو گی تو لوگوں کو روزگار ملے گا،اقتصادی ترقی کا ہدف قابل حصول ہے، وفاقی بجٹ میں تمام اعداد و شمار حقیقت پسندانہ اور عملی ہیں ۔
ہفتہ کواقتصادی ٹیم کے ہمراہ پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے آئندہ مالی سال کیلئے وفاقی بجٹ کے اہم پہلوئوں اور اقتصادی ترجیحات کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے کل اخراجات 14400 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ ترقیاتی بجٹ کیلئے 1150 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، صوبوں کا ترقیاتی بجٹ 1559 ارب روپے رکھا گیا ہے ، آئندہ مالی سال کے دوران مہنگائی کی شرح 21 فیصد متوقع ہے۔
زرعی کاروباری قرضوں کیلئے دس ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، ترسیلات زر تجارتی خسارے کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار برسوں میں حکومتی قرض دگنا اور شرح سود 21 فیصد رہی، تعمیراتی صنعت کو مراعات دی گئی ہیں۔ اس سے 40 صنعتیں وابستہ ہیں ۔ انہو ں نے کہا کہ رواں مالی سال ایک لاکھ جبکہ آئندہ مالی سال کے دوران بھی ایک لاکھ لیپ ٹاپ طالب علموں میں تقسیم کئے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پنشن کیلئے 761 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، آئی ٹی اور سائنس کیلئے 33 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترقی ہو گی تو لوگوں کو روزگار ملے گا، زرعی شعبہ معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے، وزیراعظم کے کسان پیکیج کی وجہ سے اس شعبہ میں بہتری آئی، ہم نے مشکل فیصلے کر کے معیشت کو بحال کیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ٹی اہم شعبہ ہے اس کیلئے اقدامات بڑھائے ہیں۔
آئی ٹی سیکٹر کیلئے خصوصی اکنامک زونز جلد مکمل کرینگے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ایف بی آر کی دو کمیٹیاں قائم جا رہی ہیں، جو بجٹ کی منظوری تک کام کرینگی۔ بجٹ پر سینیٹ سے موصول ہونے والی سفارشات کو سنجیدہ لیا جاتا ہے، ان میں حقیقت پسندانہ اور قابل عمل تجاویز کو بجٹ میں شامل کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نان ٹیکس ریونیو 2963 ارب روپے ہے، ٹوٹل وفاقی محصولات 14463 ارب روپے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 7301 ارب روپے مارک اپ،1804 ارب روپے دفاع پر صرف ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری شعبہ کا ترقیاتی پروگرام 1150 ارب روپے ہے جو تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ ہے۔ اگر اس پر صحیح عمل کیا گیا تو 3.5 فیصد ترقی کا ہدف حاصل کر لیں گے، اگر صوبے اس پر عمل کرینگے تو اس کا بہت فائدہ ہو گا۔