سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ میں اگر جیل میں بھی ہوا تو تحریک انصاف جیت جائے گی
اسلام آباد : سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ میں اگر جیل میں بھی ہوا تو تحریک انصاف جیت جائے گی ۔ 9 مئی کے واقعہ کا جس کو سب سے زیادہ فائدہ ہوا ہے وہی اس واقعہ میں ملوث ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان آج مختلف مقدمات میں ضمانت حاصل کرنے کے لیے لاہور سے اسلام آباد آئے۔
انہوں نے عدالت میں صحافیوں سے گھر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کس کو فائدہ ہوا ہے 9 مئی سے، آخر کسی کو تو فائدہ ہوا ہے ناں؟ یہ سب وہ کر رہے ہیں جن کو پتہ ہے ان کو کوئی پکڑے گا نہیں، میرے دور میں میری پارٹی میں لوگوں کو لایا گیا ، یہ بات بلکل غلط ہے۔ انہوں نے جو بجٹ دیا ہے اس کو آگے کون چلائے گا، ٹھیک ہے آپ نے مجھے باہر کردیا لیکن کیا یہ حل ہے؟ملک کو کون اس دلدل سے نکالے گا ؟ آگے ان کا پلان کیا ہے؟ ۔
عمران خان نے مزید کہا کہ پارٹی تب نیچے جاتی ہے جب اس کا ووٹ بینک نیچے جاتا ہے۔ جنرل باجوہ کو خوف تھا کہ میں اسے ڈی نوٹیفائی کر دوں گا، تین مواقع پر اسے یہ خوف تھا لیکن میں نے ایسا نہیں کیا۔ ابھی بھی خوف ہے کہ میں بدلہ لوں گا، ہم نبی ﷺ کے امتی ہیں ، انہوں نے سب کو معاف کردیا، میں اپنی ذات نہیں قانون کی بالادستی کے لیے سب کر رہا ہوں۔
ایک سوال کے جواب پر کہا کہ پارٹی تب نیچے جاتی ہے جب اس کا ووٹ بینک نیچے جاتا ہے، ان کے ساتھ اسٹیبلشمنٹ ہے ۔طاقت ہے یہ پھر بھی الیکشن نہیں کروا رہے، عمران خان جیل میں بھی چلا جائے پی ٹی آئی تب بھی جیت جائے گی، لوگوں کے آنے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا ، شکر ہے ہم الیکٹیبکز سے آزاد ہوگئے ہیں۔ صحافی نے سوال کیا کہ اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کے حکومت کی 6 ماہ ایکسٹنشن پر سپورٹ کے بیان پر کیا کہیں گے؟ جس پر عمران خان نے کہا کہ اسکا مطلب ہے کہ یہ اکتوبر میں بھی الیکشن کرانے سے ڈرے ہوئے ہیں، یہ سمجھتے ہیں کہ تحریک انصاف کو کرش کر لیں گے لیکن ایسا نہیں ہونا۔