ادویات کو ایکسپائر ہونے سے پہلےکیوں اورکیسے پھینکنا چاہیے؟ درست طریقہ جانیں

بہت سے افراد سمجھتے ہیں کہ ادویات کو اس وقت پھینکنا چاہیے جب وہ ایکسپائر (میعاد ختم ) ہوجائیں ، کچھ افراد تو ایکسپائری ڈیٹ دیکھنے کی زحمت بھی نہیں کرتے البتہ یہ وہ بنیادی معلومات ہے جو ہر فرد کو ہونا ضروری ہے۔

گھروں میں متعدد ایسی ادویات ہیں جو آپ کے استعمال میں نہیں، جانیں کہ آپ کو غیر استعمال شدہ دوائیوں سے کب چھٹکارا حاصل کرنا چاہیے اور انہیں محفوظ طریقے سے ضائع کرنے کا کیا طریقہ کار ہے؟

دوائیوں سے کب چھٹکارا حاصل کریں؟

آپ کے ذہن میں ہوگا کہ دوائیوں کو تو اسی وقت پھینکا جاتا ہے جب ان کی مدت پوری ہوجاتی ہے یعنی جب وہ ایکسپائر ہوجاتی ہیں، ایسا بالکل نہیں ہے۔

* جب ڈاکٹر آپ کی دوائیوں کا نسخہ تبدیل کرے یعنی وہ آپ کی ادویات میں رد و بدل کرے اور آپ کے گھر اب بھی پرانی دوائیاں موجود ہوں تو ان کو فوراً ضائع کردیں، اس بات کا انتظار ہرگز نہ کریں کہ یہ اگلی مرتبہ کام آئیں گی۔

* جب آپ کی طبیعت ٹھیک ہوجائے اور ڈاکٹر آپ کو دوا لینے سے منع کردے، اس وقت باقی دوائیاں پھینک دیں۔

* ہر گھر میں موجود وہ عام دوائیں جس سے پیٹ درد، سر درد اور جسم کے کسی بھی حصے کا درد یا کھانسی وغیرہ میں فرق پڑ جاتا ہے، وہ ادویات اگر گھر میں ہیں تو انہیں بھی پھینک دیں۔

* وہ ادویات جن کی میعاد ختم ہوچکی ہے یعنی وہ ایکسپائر ہوگئی ہیں، انہیں لازمی پھینک دیں۔

میعاد ختم ہوجانے والی ادویات گھر پر رکھنے سے کیا ہوتا ہے؟

آپ غلط دوا لے سکتے ہیں، یہ دوائیں بچوں یا پالتو جانوروں کے لیے حادثاتی زہر ثابت ہوسکتی ہیں، کچھ افراد ان کا غیر قانونی یا غلط استعمال کرسکتے ہیں۔

دوائیوں کو محفوظ طریقے سے ضائع کیسے کریں؟

ادویات کو محفوظ اور صحیح طریقے سے ٹھکانے لگانا دوسروں کو حادثاتی یا جان بوجھ کر استعمال کرنے سے روکتا ہے، یہ نقصان دہ باقیات کو ماحول میں جانے سے بھی روکتا ہے۔

غیر استعمال شدہ دوائیوں کو فلش نہ کریں

دوائیوں کو فلش، سنک یا نالی میں نہیں بہانا چاہیے،  ادویات میں ایسے کیمیکل ہوتے ہیں جو ماحول میں تلف نہیں ہوتے،  جب انہیں بیت الخلا یا سنک سے نیچے پھینکا جاتا ہے تو یہ باقیات ہمارے آبی وسائل کو آلودہ کر سکتے ہیں۔

یہ مچھلیوں اور دیگر سمندری حیات کو متاثر کر سکتے ہیں،  یہ باقیات ہمارے پینے کے پانی میں بھی مل سکتے ہیں۔

ادویات کو پھینکنے میں گھریلو سامان کا استعمال کریں

* دوا کو اس کے کنٹینر  یا پتے سے نکالیں اور اسے دوسرے  کوڑے کے ساتھ ملائیں جیسے بلیوں کے لیٹر یا استعمال شدہ کافی یا پتی، گولیوں اور کیپسولز کو کچلنا نہیں چاہیے، انہیں ایسے ہی ڈالیں اور پھینک دیں۔

* ادویات کے مکسچر کو سیل پیکٹ میں ڈالیں کہ لیک نہ ہو، اسے کچرے میں پھینک دیں۔

* اپنے باقی کوڑے دان کے ساتھ ادویات  کی بوتلیں باہر پھینک دیں، یا پھر ان بوتلوں کو اچھی طرح دھوئیں اوراس میں پیچ یا کیلیں وغیرہ رکھنے کے لیے استعمال کرلیں۔

مرکزی ڈیسک

ٹوئن سٹی نیوز پاکستان کے دو بڑے شہروں راولپنڈی اسلام آباد کا مقامی سطح کا ڈیجیٹل نیوز پلیٹ فارم ہے،جو جڑواں شہروں کی مقامی خبروں کے ساتھ راولپنڈی اسلام آباد کا مقامی کلچر، خوبصورتی، ٹیلنٹ اور شخصیات کو سامنے لےکر آتا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Open chat
رہنمائی حاصل کریں
السلام علیکم! ہم آپ کی کیسے مدد کر سکتے ہیں؟