سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کی سماعت ملتوی

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیے کہ جب مارشل لا لگے تو بھول جاتے ہیں، ہتھیار پھینک دیتے ہیں، جب پارلیمنٹ کچھ کرے تو کھڑے ہو جاتے ہیں، کمرہ عدالت میں آویزاں سابق چیف جسٹس صاحبان کی تصویروں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہاں اتنی تصویریں لگی ہیں، انہوں نے اپنے حلف کی خلاف ورزی کی ہے۔

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 کیخلاف درخواستوں پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا فل کورٹ سماعت کر رہا ہے۔

چیف جسٹس نے درخواست گزار مدثر حسن جوڑا کے وکیل حسن عرفان سے دریافت کیا کہ آپ کا موقف یہ ہے کہ سپریم کورٹ کوئی فیصلہ کر دے تو اس پر اپیل کا اختیار نہیں ہونا چاہیے، ازخود اختیارات پر سماج اور وکلا نے بہت تنقید کی ہے، شکر کی قمیت طے کرنے لگ جاتے ہیں، پارلیمنٹ کہتی ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے اختیارات بڑھا رہے ہیں۔

چیف جسٹس بولے؛ اگر سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل نہ ہو تو یہ تو ہمارے لیے اچھا ہے لیکن اس سے آپ کس طرح متاثر ہو رہے ہیں، سپریم کورٹ نے کتنے مارشل لا کی توثیق کی ہے، اگر پارلیمنٹ کہتی ہے کہ یہ توثیق غلط ہے تو کیا ایسا نہیں ہونا چاہیے۔

حسن عرفان نے موقف اختیار کیا کہ اگر ازخود اختیارات فیصلوں پر اپیل کا حق دیں گے تو سپریم کورٹ فیصلے پر چیف جسٹس کے ساتھ بدلتے رہیں گے اور ان میں کوئی یقینی صورتحال نہیں ہو گی۔

چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پہلے کہتے تھے کہ فلاں ڈاکٹرائن ہے کیس لگ ہی نہیں ہو سکتا، میں فرد کا نام نہیں لوں گا، یہ آئین کی خلاف ورزی نہیں ہے؟ آپ اپنی تاریخ پہ نظر رکھیے آپ نے یکدم پارلیمنٹ پر حملہ کر دیا۔

چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ حسن عرفان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ فرد واحد نے اس ملک کو خراب کیا، اب اگر اس قانون میں اختیارات تقسیم کر دیے گئے ہیں اور مشاورت کا کہا گیا ہے تو یہ ہماری مشکل ہے، آپ کو اس سے کیا دقت ہے۔

سماعت کے دوران اپنے ریمارکس میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کا کہنا تھا کہ اس قانون کا اثر چیف جسٹس اور سینئر ججز پر ہوتا ہے، ایک طرف چیف جسٹس کا اختیار کم نہیں محدود کیا جا رہا ہے، دوسری طرف یہی اختیار دو سینئر ججز میں بانٹا جا رہا ہے، اس کا اثر آنے والے چیف جسٹس پر بھی ہو گا۔

چیف جسٹس نے واضح کیا کہ ان کی کوشش ہوگی کہ آج کیس کا اختتام کریں، ایک ہی کیس کو لے کر نہیں بیٹھ سکتے، سپریم کورٹ میں پہلے ہی بہت سے مقدمات زیر التوا ہیں، کوٸی مزید بات کرنا چاہے تو تحریری صورت میں دیدیں۔

مرکزی ڈیسک

ٹوئن سٹی نیوز پاکستان کے دو بڑے شہروں راولپنڈی اسلام آباد کا مقامی سطح کا ڈیجیٹل نیوز پلیٹ فارم ہے،جو جڑواں شہروں کی مقامی خبروں کے ساتھ راولپنڈی اسلام آباد کا مقامی کلچر، خوبصورتی، ٹیلنٹ اور شخصیات کو سامنے لےکر آتا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Open chat
رہنمائی حاصل کریں
السلام علیکم! ہم آپ کی کیسے مدد کر سکتے ہیں؟