نیب راولپنڈی نے بشریٰ بی بی کو دوبارہ 22 جون کو طلب کرلیا
راولپنڈی(نمائندہ ٹوئن سٹی نیوز) نیب راولپنڈی نے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کو 22 جون کو دوبارہ طلبی کا سمن بھیج دیا ہے۔ نیب راولپنڈی نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو دوبارہ بائیس جون کو دوبارہ طلب کرلیا ہے۔ بشریٰ بی بی کو 13جون کو طلب کیا گیا تھا مگر وہ پیش نہیں ہوئی تھیں، بشریٰ بی بی کو 190ملین پاؤنڈ کے القادر ٹرسٹ کیس میں طلب کیا گیا ہے، بشریٰ بی بی کو کیس سے متعلق تمام دستاویزات ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اسی طرح نیب نے سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کو بھی طلبی کا نوٹس جاری کردیا ہے، اعظم خان کو 19جون کو نیب راولپنڈی میں بلایا گیا ہے، اعظم خان کو اس سے پہلے 6 جون کو طلب کیا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے تھے۔ مزید برآں قومی احتساب بیورو نے چیئرمین پی ٹی آئی کو بھی 21 جون کو دوبارہ طلب کر لیا۔
بتایا گیا ہے کہ توشہ خانہ اسکینڈل کی نیب انکوائری سے متعلق چیئرمین تحریک انصاف نے نیب کو تحریری جواب جمع کروا دیا۔
چیئرمین تحریک انصاف نے توشہ خانہ انکوائری میں نیب کے دائرہ اختیار کو چیلنج بھی کر دیا ۔ قانون کے مطابق 50 کروڑ روپے سے کم رقم کے کیس پر نیب کا دائرہ اختیار نہیں۔عمران خان نے تحریری جواب میں کہا کہ توشہ خانہ کے تحائف کی قیمت کا تعین کابینہ ڈویژن کا کام ہے،چیئرمین تحریک انصاف نے بطور وزیراعظم تحائف کی مالیت کا تعین نہیں کرایا، چیئرمین تحریک انصاف پر اختیارات کے غلط استعمال کا الزام درست نہیں۔
آج پیش نہیں ہو سکتا، نیب بلائے تو 19 جون کو پیش ہو جاؤں گا۔چیئرمین تحریک انصاف نے نیب سے پیش ہونے کیلئے 19 جون تک وقت مانگ لیا۔ نیب نے چیئرمین تحریک انصاف پر تحائف کی مالیت کا تعین پر اثرانداز ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔ نیب نے پی ٹی آئی کوتوشہ خانہ کیس میں انکوائری کیلئے آج طلب کیا تھا، طلبی کے نوٹس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو بطور ملزم اسلام آباد میلوڈی آفس میں دن 11بجے طلب کرتے ہوئے متعلقہ ریکارڈ بھی ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی تھئ۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ آپ نے فیئرپرائس تجزیہ کرائے بغیرتحائف اپنے پاس رکھے،آپ بطوروزیراعظم تحائف کی قیمت کاتخمینہ لگانے کے عمل پراثراندازہوئے۔نیب نوٹس میں یہ بھی کہا گیا کہ آپ نے تحفے میں ملے ریاستی اثاثے فروخت بھی کئے۔نیب نے اب عمران خان کو 21 جون کو دوبارہ طلب کر لیا ہے۔چئیرمین پی ٹی آئی کو دن 11 بجے نیب راولپنڈی میں طلب کیا گیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کو کیس سے متعلق دستاویزات ہمراہ لانے کی ہدایت بھی کی گئی۔