بجٹ 2024-23 ،کس محکمے کیلئے کتنا بجٹ مختص کیا گیاہے اور پیسے کہاں خرچ ہوں گے ؟ بجٹ دستاویز سامنے آ گئیں
اسلام آباد: نئے مالی سال 2024-23 کا 14 ہزار 500 ارب روپے کا بجٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا ، بجٹ میں ٹیکس آمدن کا تقریبا 80 فیصد قرض اور سود کی ادائیگیوں میں چلا جائے گا تاہم دفاع کیلئے 1800 ارب مختص کیئے جانے کا امکان ہے ،، آزاد کشمیر کیلئے 60 ارب 90 کروڑ ، انضمام شد ہ اضلاع کیلئے 57 ارب،کستان اٹامک انرجی کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 26 ارب 10 کروڑ روپے ،پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی کیلئے 15 کروڑ، پٹرولیم ڈویژن کیلئے ایک ارب 50 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔بجٹ 2023-24 میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں ایڈہاک الاﺅنس کی مد میں 30 فیصد جبکہ پنشن میں 20 فیصد اضافے سمیت میڈیکل، کنوئنس الاﺅنسز میں اضافے کا امکان ہے
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار بجٹ تجاویز ایوان میں پیش کریں گے، وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم 1150 ارب روپے رکھے جانے کا امکان ہے جو رواں سال کے مقابلے میں 31فیصد زیادہ ہوگا، اس میں پارلیمنٹیرینز کی تجویز کردہ اسکیموں کے لیے 90 ارب روپے مختص کیے جا رہے ہیں۔
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس آمدن کا تقریباً 80 فیصد قرض اور سود کی ادائیگیوں میں چلا جائے گا، قرض اور سود کی ادائیگیوں کے لیے 7300 ارب روپے روکھے جانے کی تجویز ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے 430 ارب، 1300 ارب کی سبسڈی اور دفاع کےلیے 1800 ارب مختص کیے جانے کاامکان ہے۔آئندہ مالی سال کیلئے مجموعی ترقیاتی بجٹ 2500 ارب روپے کاہوگا جو رواں مالی سال کے مقابلے میں 4 فیصد زیادہ ہے۔صوبائی ترقیاتی بجٹ کا حجم 1350 ارب روپے ہونے کاا مکان ہے، سندھ کا ترقیاتی بجٹ 40 فیصد اضافے سے 617 ارب روپے تجویز کیا گیا ہے جب کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کا عبوری بجٹ 4 ماہ کے لیے تجویز کیا جا رہا ہے۔
وفاقی کابینہ نے 1150 ارب روپے کے وفاقی ترقیاتی پروگرام کی منظوری دیدی
پنجاب کا ترقیاتی بجٹ 426ارب روپے اور خیبر پختونخوا کا268 ارب روپے تجویز کیا جا رہا ہے، بلوچستان کا ترقیاتی 248 ارب روپے تجویز کیاجائے گاجوکہ موجودہ سال کی نسبت 65 فیصد زیادہ ہے۔بجٹ میں درآمدات کا ہدف 58.70 ارب ڈالر اور برآمدات کا حجم 30 ارب ڈالر مختص کیا جارہا ہے جب کہ تجارتی خسارہ 28.70 ارب ڈالر رہنے کا امکان ہے۔
بجٹ دستاویز کے مطابق ایوی ایشن کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے پانچ ارب 45 کروڑ روپے ،پی ایس ڈی پی کی مد میں سرمایہ کاری بورڈ کیلئے ایک ارب 11 کروڑ روپے ،کابینہ ڈویژن کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 90 ارب 12 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے ،کلائمیٹ چینج ڈویژن کیلئے چار ارب 5 کروڑ ، کامرس ڈویژن کیلئے ایک ارب دس کروڑ ، ،ڈیفنس ڈویژن کیلئے تین ارب چالیس کروڑ، ڈیفنس پروڈکشن ڈویژن کیلئے دو ارب روپے ،اسٹبلشمنٹ ڈویژن کیلئے 84 کروڑ، فنانس ڈوڈویژن کیلئے تین ارب 22 کروڑ مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔
وزارت تعلیم و پروفیشنل ٹریننگ کیلئے آٹھ ارب پچاس کروڑ ترقیاتی منصوبوں کی مد میں خرچ کرے گی ، آزاد کشمیر کیلئے 60 ارب 90 کروڑ ، انضمام شد ہ اضلاع کیلئے 57 ارب،ہائر ایجوکیشن کمیشن کیلئے 59 ارب 71 کروڑ ، ہاﺅسنگ اینڈ ورکس کیلئے 36 ارب 70 کروڑ مختص، ہیومن رائٹس ڈویژن کیلئے 81 کروڑ، وزارت صنعت و پیدوار کیلئے تین ارب مختص کیے گئے ہیں۔
انفارمیشن اینڈ براڈ کاسٹ ڈویژن کیلئے دو ارب، آئی ٹی کیلئے چھ ارب روپے ، وزارت بین الصوبائی رابطہ کیلئے ایک ارب 90 کروڑ، وزارت داخلہ کیلئے 9 ارب 95 کروڑ ، لااینڈ جسٹس کیلئے ایک ارب 40 کروڑ، میری ٹائم افیئرز کیلئے 30 ارب تیس کروڑ روپے ،نارکوٹکس کنٹرول ڈویژن کیلئے پندرہ کروڑ، قومی غذائی تحفظ کیلئے آٹھ ارب 85 کروڑ روپے ،وزارت صحت کیلئے 13 ارب 10 کروڑ، قومی ورثہ کلچر ڈویژن کیلئے 54 کروڑ ،پاکستان اٹامک انرجی کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 26 ارب 10 کروڑ روپے ،پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی کیلئے 15 کروڑ، پٹرولیم ڈویژن کیلئے ایک ارب 50 کروڑ ،ریلوے ڈویژن کیلئے 33 ارب ، وزارت مذہبی امور کیلئے 80 کروڑ روپے ، ریونیو ڈویژن کیلئے تین ارب 20 کروڑ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ریسرچ کیلئے 8 ارب روپے ، وزارت آبی وسائل کیلئے 107 ارب، سپارکو کیلئے 6 ارب 90 کروڑ روپے مختص کیئے گئے ہیں ۔