ٹی ٹی پی سے مذاکرات: جنرل حمید گل کے بیٹے عبداللہ گل کا سخت ردعمل
تحریک طالبان پاکستان کو معافی دینے کو مذائقہ خیز قرار دے دیا
راولپنڈی(فراز بیگ) تحریک جوانان پاکستان کے چیئرمین اور سابق آئی ایس آئی چیف جنرل حمید گل مرحوم کے صاحبزادے محمد عبداللہ حمید گل نے حکومت پاکستان کی تحریک طالبان پاکستان کو معافی دینے کو مذائقہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹی ٹی پی کے حملوں سے ہزاروں لوگ شہید اور اربوں کا معالی نقصان ہوا جن میں سانحہ پشاور آرمی پبلک سکول جس میں 149 لوگ شہید ہوئے جن میں 132معصوم طالب علم تھے، ضرب عزب 490 جوان اور آفیسر شہید ہوئے، ردالفساد، خیبر ون، خیبر ٹو، کامرہ ائر بیس، کراچی ائرپورٹ میں متعدد پاکستانی شہید ہوئے ہیں اور اربوں کے ائرفورس اور نیوی کے جہاز اورین تباہ ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا اس کے علاوہ سینکڑوں خود کش حملوں ہزاروں انسانوں کو اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھونا پڑا۔ راولپنڈی اسلام آباد کے مقامی ڈیجٹل نیوز پلیٹ فارم ٹوئن سٹی نیوز سے بات کرتے ہوئے عبداللہ حمید گل نے کہا کہ کیا پاکستانی عوام کا خون اتنا سستا ہے کہ حکومت لواحقین کو اعتماد میں لئے بغیر خود ٹی ٹی پی کو معافی دینے کے بارے میں سوچ رہی ہے طالبان کو معافی دینا سانحہ شہداء آرمی پبلک سکول پشاور کے لواحقین کے زخموں پر نمک پاشی کے برابر ہے۔ معافی کا حق صرف اور صرف لواحیقین کو ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت ہزاروں لوگوں کے قاتلوں کو معافی کا سوچتی ہے توپھر جیل میں چھوٹے جرائم کے لوگوں کو بھی معاف کر دے یہ ٹی ٹی پی سے بڑے قاتل نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا اگر ان کو معافی مل گئی تو ان کے حوصلے بلند ہو جائیں گئے جس سے خدشہ ہے کہ وہ مزید کاروائیاں نہ کریں کیونکہ وہ موساد اور را کے ایجنٹ ہیں جن پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔