اسلام آباد میں ’ایمپاورنگ ایبیلٹیز فیسٹ 2025‘ کا انعقاد
افرادِ باہم معذوری نے اپنے اسٹارٹ اپس سرمایہ کاروں کے سامنے متعارف کروائے

اسلام آباد: دسمبر 2025 میں اسلام آباد میں ایمپاورنگ ایبیلٹیز: اِنکلیوسیف انٹرپرینیورشپ اینڈ اِنویشن فیسٹ کا انعقاد کیا گیا، جس میں ملک بھر سے آنے والے افرادِ باہم معذوری کے باصلاحیت نوجوان فاؤنڈرز اور انٹرپرینیورز نے اپنے اسٹارٹ اپس اور جدید حل پیش کیے۔ یہ فیسٹ شمولیت، جدت اور معاشی خود مختاری کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہوا۔
تقریب کا آغاز رجسٹریشن، ملاقاتوں اور خوشگوار ماحول میں ہوا۔ تلاوتِ قرآنِ پاک اور قومی ترانے کے بعد شرکا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان میں اِنکلیوسیف انٹرپرینیورشپ کو مؤثر بنانے کے لیے مضبوط پالیسیاں، قابلِ رسائی مواقع اور تعاون کا نظام ضروری ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے DeafTawk کے کوفاؤنڈر اور سی او او عبدالقدیـر، Sightsavers کی ڈائریکٹر پاکستان و مشرقِ وسطیٰ منزہ گلانی اور NICAT کے پروجیکٹ ڈائریکٹر شیان یار نے کہا کہ افرادِ باہم معذوری کے فاؤنڈرز کی صلاحیتوں کو تسلیم کرنا اور اُن کی قیادت میں چلنے والے وینچرز میں سرمایہ کاری کرنا ملک کے معاشی مستقبل کے لیے ناگزیر ہے۔
ایونٹ کے دوران اسٹارٹ اپ بزنس پریزنٹیشنز نے شرکا کی خاص توجہ حاصل کی۔ ٹیکنالوجی، صحت، تعلیم، ایکسیسِبلٹی اور روزگار جیسے شعبوں سے تعلق رکھنے والے نوجوان انٹرپرینیورز نے اپنے تخلیقی آئیڈیاز پیش کیے، جو اُن کے تجربات اور حقیقی مسائل کے حل پر مبنی تھے۔
پینل ڈسکشن میں کارپوریٹ سیکٹر، ڈیولپمنٹ اداروں اور ٹیک انڈسٹری کے نمائندوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اُس وقت تک ترقی نہیں کر سکتا جب تک افرادِ باہم معذوری کے لیے ڈیجیٹل ٹولز کی رسائی، سازگار پالیسیاں اور سرمایہ کاری کے نئے ماڈلز کو ترجیح نہ دی جائے۔
مہمانِ خصوصی نے اختتامی خطاب میں کہا کہ افرادِ باہم معذوری کی انٹرپرینیورشپ صرف متاثرکن نہیں بلکہ پاکستان کے سماجی اور معاشی ڈھانچے میں مثبت تبدیلی لا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مواقع کے دروازے سب کے لیے کھلے رہنے چاہئیں تاکہ شمولیتی ترقی ممکن ہو۔
تقریب کا اختتام نیٹ ورکنگ اور ہائی ٹی سے ہوا، جہاں شرکا نے نئے روابط، شراکت داریوں اور ممکنہ تعاون پر گفتگو کی۔
ایمپاورنگ ایبیلٹیز فیسٹ 2025 نے واضح کیا کہ جب ایکوسسٹم قابلِ رسائی ہو تو افرادِ باہم معذوری نہ صرف انوویٹر بنتے ہیں بلکہ پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔



