اللہ سے ڈرو اور تقویٰ اختیار کرو۔ پڑھیے خطبہ حج کا مکمل اردو ترجمہ
اے لوگو تمہارے سارے معاملات قیادت والے دن پیش ہوں گے۔ خطبہ حج
اسلام ٓباد: (اسامہ قذافی، نمائندہ ٹوئن سٹی نیوز) شیخ یوسف بن محمد سعید نے مسجد نمرہ میں حج کا خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ سب تعریفیں اللہ کیلئے ہیں ،اللہ تعالیٰ نے تفرقہ ڈالنے سے منع کیاہے ،للہ اور رسول ﷺ کی اطاعت کرنے والا جنت میں داخل ہو گا ،اللہ تعاولی نے حضرت محمد ﷺ کو زمین پر بھیج کر انسانیت کی اصلاح فرمائی ، مسلمانوں کو آپس مین جڑ کر رہنا ہو گا ،حکم ہے کہ اختلاف پیداہو جائے تو قرآن اور سنت کی طرف جائیں ،
عازمین حج کار کن اعظم و قوف عرفہ اد ا کرنے عرفات میں موجود ہیں، شیخ یوسف بن محمد سعید مسجد نمرہ سے حج کا خطبہ دیا، ،20 لاکھ سے زائد عازمین نے حج کی سعادت حاصل کی ۔
خطبہ حج :
سب تعریفیں اللہ کیلئے ہیں ،اللہ تعالیٰ نے تفرقہ ڈالنے سے منع کیاہے ، اللہ تعالی کا حکم ہے تمام مسلمان متحد ہوں ، اللہ ایک ہے ، اس کے سواکوئی معبود نہیں ہے ،اللہ کی حدود کی حفاظت کا مطلب ہے ہم نے صرف اللہ کی حفاظت کریں، جو تقویٰ اختیار کرے گا وہ جنتی ہو گا ،ہر نبی نے آکر یہی دعوت دی کہ اللہ کی بندگی کرو، اللہ ایک ہی ہے اور اس کی ذات زندہ رہنے والی ہے ، اللہ کی عبادت کی جائے کسی اور کی عبادت نہ کی جائے ،اللہ کی عبادت ایسے کرو جیسے وہ تمہیں دیکھ رہاہے ،
دن رات کا آنا جانا اللہ کی نشانیاں ہیں ،اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھو ،نماز ، روزہ ذکوة اور بیت اللہ کے حج کا حکم اللہ نے دیاہے ،اللہ کی وحدانیت اور رسول ﷺ کی رسالت کی گواہی دینا اسلام ہے ،اپنے سے کمزور لوگوں کی معاونت کرتے رہیں، اللہ اور رسول ﷺ کی اطاعت کرنے والا جنت میں داخل ہو گا ،اللہ تعاولی نے حضرت محمد ﷺ کو زمین پر بھیج کر انسانیت کی اصلاح فرمائی ،دنیا اور آخرت کے معاملے میں اللہ کے حکم کو پورا کرو،اللہ عظیم ہے اور حکمت والا ہے ،گواہی دیتے ہیں حضرت محمد ﷺ اللہ کے رسول اور پیغمبر ہیں ۔اتحاد میں دین اور دنیا کے معاملات میں فلاح ہے ،مسلمانوں کو آپس مین جڑ کر رہنا ہو گا ،حکم ہے کہ اختلاف پیداہو جائے تو قرآن اور سنت کی طرف جائیں ،میں گواہی دیتاہوں کہ اللہ کے علاوہ کوئی اور عبادت کے لائق نہیں ،اللہ نے تفرقہ ڈالنے سے منع کیاہے ، انسان نماز کو قائم کرے ۔
مصیبت اور پریشانی میں اللہ سے رجوع کرنا چاہیے ،انسا ن نماز کو قائم کرے ،کسی عربی کو عجمی اور کسی گورے کو کالے پر فضیلت حاصل نہیں ،حضرت محمد ﷺ نے فرمایا اگر کسی کو فوقیت ہے تو صرف تقویٰ کی بنیاد پر ہے ،اچھے اخلاق سے دوسرے کے دل میں جگہ پیدا ہوتی ہے ،مسلمانوں تقویٰ اختیا ر کرو، اللہ سے ڈرو اور اصلاح کی کوشش کرو، ارشاد ہے شرک نہ کرو اور والدین سے حسن سلوک کرو ،جو تقویٰ اختیار کرے گا وہ جنتی ہو گا ،اے لوگوں تمہارے سارے معاملات قیادت والے دن پیش ہوں گے ، ایمان والے لغویات میں اپنا وقت ضائع نہیں کرتے ،مسلمانوں کیلئے ضروری ہے کہ وہ اچھے اخلاق قائم رکھیں ، آپ ﷺ نے فرمایا مسلمان بھائی کیلئے وہی چیز پسند کرو جو اپنے لیے کرتے ہو ،جو انسان اللہ کی نافرمانی کرتاہے وہ جنت میں داخل نہیں ہو سکتا ،حاکمیت اور حقیقی حکمرانی اللہ تعالیٰ کی ذات کی ہے ، اللہ تعالیں نے والدین ، میاں بیوی اور بچوں کے حقوق کو واضع کر دیا ہے ،اللہ کا حکم پورا کرنا لازم ہے تمام مسلمان ایک جسم کی مانند ہیں ،اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں صبر کی تلقین کی ہے ،ارشاد ہے مسلمان گناہ میں تعاون نہ کریں، اچھائی میں تعاون کریں ،شیطان انسانوں کے درمیان ٹوٹ پھوٹ پیدا کرتا ہے ۔ تیرہ ذالحج تک منیٰ میں قیام کرنا سنت ﷺ ہے ۔