انتخابی اصلاحات سے متعلق الیکشن ایکٹ 2023 کا ترمیمی مسودہ سامنے آگیا
اسلام آباد (محمد عمر،نمائندہ ٹوئن سٹی نیوز) الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2023 میں کہا گیا ہے کہ نگران حکومت کو اضافی اختیارات حاصل ہوں گے، نگران حکومت کو معیشت کے بہتر مفاد میں ضروری فیصلوں اور عالمی اداروں کے معاہدوں پر اقدامات کا اختیار ہوگا، انتخابی حلقوں میں ووٹرز کی تعداد میں فرق 5 فیصد سے زائد نہیں ہوگا۔ اے آروائی کے مطابق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلا س میں پیش کردہ انتخابی اصلاحات سے متعلق الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2023 کا مسودہ سامنے آگیا ہے۔
الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2023 میں 54 ترامیم شامل کی گئی ہیں، الیکشن ایکٹ کی شق 230 میں ترمیم بھی مجوزہ بل میں شامل کرلی گئی۔الیکشن ایکٹ شق 230 کی سب کلاز 2اے میں ترمیم کی گئی۔ شق کے تحت نگران حکومت کو اضافی اختیارات حاصل ہوں گے۔
نگران حکومت کو معیشت کے بہتر مفاد میں ضروری فیصلوں کا اختیار ہوگا، نگران حکومت عالمی اداروں، حکومتوں سے متعلق معاہدوں پر اقدامات کی مجاز ہوگی۔
پریزائیڈنگ آفیسر نتیجہ فوری الیکشن کمیشن اور آراوز کو بھیجنے کا پابند ہوگا، پریزائیڈنگ آفیسر حتمی نیتجے کی تصویرآراو اور الیکشن کمیشن کو بھیجے گا، عدم انٹرنیٹ سہولت پرپریزائیڈنگ آفیسر اصل نتیجہ پہنچانے کا پابند ہوگا۔انتخابی حلقوں میں ووٹرز کی تعداد میں فرق 5فیصد سے زائد نہیں ہوگا۔حلقہ بندیوں کے خلاف شکایات 30روز میں کی جاسکیں گی، الیکشن کمیشن پولنگ عملے کی تفصیلات ویب سائٹ پر جاری کرے گا، پولنگ عملہ انتخابات کے دوران اپنی تحصیل میں ڈیوٹی نہیں دے گا، پولنگ اسٹیشن میں کیمرہ تنصیب میں ووٹ کی رازداری یقینی ہوگی۔
کاغذات نامزدگی مسترد یا واپس لینے پر امیدوار کو فیس واپس کی جائے گی۔ مزید برآں اسپیکر قومی اسمبلی نے انتخابی اصلاحات ترمیمی بل کل تک کیلئے مئوخر کردیا۔ اسپیکر نے کہا کہ جن قوانین میں ترامیم پیش ہونی ہیں وہ ایک دن کے نوٹس کے سبب کل پیش کئے جائیں۔پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل بھی جاری رہے گا۔