انٹرنیٹ بندش سے 65 ارب کا نقصان: پاکستان کے 8 کروڑ نوجوان بے روزگاری کے خطرے سے دوچار

اسلام آباد (اُسامہ قزافی) ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک تیزی سے ڈیجیٹلائزیشن کی طرف بڑھ رہے ہیں، جہاں انٹرنیٹ کا استعمال زندگی کا ایک لازمی حصہ بن چکا ہے۔ لیکن پاکستان میں انٹرنیٹ کی بار بار بندش سے نہ صرف عام شہری متاثر ہو رہے ہیں، بلکہ ملک کی معیشت پر بھی سنگین اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق، پاکستان کو انٹرنیٹ کی بندش کی وجہ سے تقریباً 65 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔

پاکستان میں تقریباً 8 کروڑ نوجوان فری لانسنگ اور آن لائن ورکنگ سے وابستہ ہیں، جو انٹرنیٹ کی بندش کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ فری لانسرز کے کلائنٹس خراب ہو جاتے ہیں اور بین الاقوامی پلیٹ فارمز جیسے Fiverr اور دیگر ایپس پاکستانیوں کو ریکمینڈ کرنا کم کر دیتی ہیں، جس سے نہ صرف نوجوانوں کے روزگار کو خطرہ لاحق ہو جاتا ہے بلکہ پاکستان کی آن لائن ورکنگ اور معیشت بھی بری طرح متاثر ہوتی ہے۔

انٹرنیٹ کی بندش کی وجہ سے نہ صرف نوجوان بے روزگاری کا شکار ہوتے ہیں بلکہ پاکستان کی ایکسپورٹس اور فری لانسنگ سیکٹر بھی شدید متاثر ہو رہا ہے، جس کا براہ راست اثر ملک کی معیشت پر پڑ رہا ہے۔ انٹرنیٹ کی معطلی کی اس پالیسی پر حکومت کو نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ڈیجیٹل اکانومی کو فروغ دیا جا سکے اور پاکستان عالمی سطح پر اپنا مقام برقرار رکھ سکے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Open chat
رہنمائی حاصل کریں
السلام علیکم! ہم آپ کی کیسے مدد کر سکتے ہیں؟