یکم نومبر کے بعد غیر قانونی غیرملکیوں کی جائیدادیں ضبط کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد: ایپکس کمیٹی کا اجلاس نگران وزیراعظم کے زیرصدارت ہوا، اجلاس میں غیر قانونی مقیم افراد کو یکم نومبر تک پاکستان چھوڑنے کا حکم دیا گیا۔ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کے زیر صدارت اجلاس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، سول وعسکری حکام نے بھی شرکت کی، اجلاس میں پاکستان کی عوام کی امیدوں پر پورا اترنے کیلئے اہم فیصلے کئے گئے، اجلاس میں غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو یکم نومبر تک پاکستان چھوڑنے کیلئے خبردار کیا گیا، یکم نومبر سے وفاقی اور صوبائی قانون نافذ کرنے والے ادارے غیر ملکیوں کی گرفتاری اور جبری ملک بدری کو یقینی بنائیں گے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا 10 اکتوبر سے پاکستان افغانستان بارڈر سے نقل و حرکت کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ پر ہو گی، یکم نومبر سے نقل و حرکت کی اجازت صرف پاسپورٹ اور ویزا پر دی جائے گی، تمام قسم کی دستاویزات سرحد پار سفر کیلئے غیر مثر اور غیر قانونی ہوں گی، یکم نومبر سے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے کاروبار، جائیدادیں ضبط کر لی جائیں گی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ یکم نومبر کے بعد غیر قانونی غیر ملکیوں کو رہائش دینے والے پاکستانی شہری یا کمپنی کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی، وزارت داخلہ کے زیرنگرانی ایک ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے، فورس میں قانون نافذ کرنے والے اور انٹیلی جنس کے ارکان شامل ہوں گے، اس ٹاسک فورس کا مقصد جعلی شناختی کارڈ کے حامل لوگوں اور ان کی جعلی کاغذات پر بنی غیر قانونی جائیدادوں کو ضبط کرنا ہو گا۔
قومی ایپکس کمیٹی نے پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا۔نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت قومی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں سول اور عسکری حکام ، حساس اداروں کے سربراہان، چاروں صوبائی آئی جیز اور چیف سیکریٹریز نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
ایپکس کمیٹی نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا۔ذرائع کے مطابق غیر قانونی غیرملکیوں کو ملک سے نکل جانے کے لیے حتمی ڈیڈ لائن دیے جانے کا امکان ہے۔ تمام غیرملکی متوقع ڈیڈ لائن تک تمام اثاثے فروخت کرنے اور اپنے وطن واپسی کے پابند ہوں گے۔
ڈیڈ لائن ختم ہونے پر غیر ملکیوں کو ملک بدر کردیا جائے گا اور جائیدادیں قرق کر دی جائیں گی۔ پاکستان میں صرف پروف آف رجسٹریشن کے حامل افغان مہاجرین سکونت کے اہل ہوں گے۔ افغان شہری قانونی طور پر اجرا کردہ ڈیجیٹائزڈ ای-تزکیرہ پر ہی پاکستان کا سفر کر سکیں گے۔ باقاعدہ قانونی ویزا کے حامل افغان شہری بھی پاکستان کا سفر کرنے کے اہل ہوں گے۔ پاکستان میں مقیم تمام غیرقانونی افغان مہاجرین، شہریوں کو بھی ممکنہ ڈیڈ لائن تک اپنے ملک واپس جانا ہو گا